کیا آرتھرائٹس کی درد کے لیے ورزش مفید ہے؟

کیا آرتھرائٹس کی درد کے لیے ورزش مفید ہے؟

Read in English

 

رتھرائٹس ایک یا ایک سے ذیادہ جوڑوں میں سوزش، درد یا اکڑاہت کی شکل میں نمودار ہوتا ہے اور اس مرض میں مبتلا افراد بری طرح متاثر ہو سکتے ہیں۔ اس بیماری کی عموما دیر سے تشخیص ہوتی ہے اور یہ تیزی سے شدت اختیار کر لیتی ہے۔ تاہم اس کے علاج کے قدرتی اور طبی طریقے دونوں موجود ہیں۔ آرتھرائٹس کئی اقسام کا ہوتا ہے جن میں سب سے عام اوسٹیوآرتھرائٹس اور گھنٹیا(ریوماٹائیڈ آرتھرائٹس) ہیں۔ بہرحال دونوں اقسام کی علامات ایک جیسی ہی ہوتی ہیں اور یہ انسان کی طرز زندگی کو بری طرح متاثر کر سکتی ہیں۔ 

 

آرتھرائٹس اکراہٹ اور درد کی وجہ سے حرکات و سکنات کو محدود کر دیتا ہے۔ لہذا حرکات کو بحال کرنا اور درد میں کمی انتہائی اہم ہو جاتے ہیں۔ آرتھرائٹس کے مرض میں ورزش کافی فائدہ مند ہو سکتی ہے۔ ماہرین صحت ورزش کو اکراہٹ اور درد سے نجات کا ایک اہم ذریعہ سمجھتے ہیں۔ ورزش جوڑوں کے اردگرد پٹھوں کو مضبوطی بخشتی ہے۔ اکڑاہت میں کمی، انرجی بڑھانا، رات کو سکون دہ نیند اور وزن کو قابو میں رکھنا ورزش کے چند فوائد میں سے ہیں۔ علاوہ ازیں ورزش اور جسمانی سرگرمیوں میں شمولیت ہمارے دل کی صحت کیلئے بھی بے حد فائدہ مند ہے یہ بلڈ پریشر اور کولیسٹرول میں کمی کا باعث بنتی ہے۔

 

آرتھرائٹس کی تشخیص کے بعد ورزش کا انتخاب و آغاز کرتے ہوئے فزیوٹھراپسٹ سے مشاورت بہت فائدہ مند ہے۔ جوڑوں کی حرکت کو بحال کرنے کیلئے فزیوٹھراپسٹ ذیادہ بہتر طریقے سے رہنمائی کر سکتے ہیں۔ حرکت کی بحالی کیلئے تجویز کردہ ورزش کو باقاعدگی سے روزانہ کی بنیاد پر کیا جانا چاہیے۔ اس مرض کے شکار لوگوں میں ایک بنیادی علامت صبح اٹھتے ہی جوڑوں میں شدید اکراہٹ اور درد ہوتا ہے لہذا علی الصبح ورزش کرنا ذیادہ موزوں ہے۔ پٹھوں اور مسلز کو تقویت بخشنے کیلئے بھی ورزش کو معمول میں شامل کرنا بہت اہم ہے کیونکہ پٹھوں کی مضبوطی سے جوڑوں کو بھی طاقت اور تقویت ملتی ہے۔ بعض ورزش کے انداز مزید درد کا باعث بھی بن سکتے ہیں لہذا ان کے انتخاب میں خاصی احتیاط برتتے ہوئے فزیوٹھراپسٹ سے مشاورت لازمی کرنی چاہئے۔ 

 

مثبت اور کارآمد ورزش کی اقسام میں چلنا، سائیکل چلانا اور تیراکی وغیرہ شامل ہیں۔ کم جوش و خروش والی ورزش آرتھرائٹس میں ذیادہ مفید ہے کیونکہ یہ مزید کھچاو یا درد سے بھی بچا کے رکھتی ہے۔ ورزش سے پہلے درد زدہ جوڑوں کو گرمائش دینا بھی بہت ضروری ہے۔ ورزش کے بعد سٹریچنگ مسلز میں درد اور تناو کو بھی ختم کرتی ہے اور جسم میں ٹھنڈک کا احساس بھی پیدا کرتی ہے۔ ورزش کے بعد اگر سوزش میں اضافہ ہو تو اس حصے کو برف کی ٹکور کر کے درد سے بچا جا سکتا ہے۔ اپنے علاقے میں موجود فزیشن سے آرتھرائٹس کیلئے مفید ورزش اور دیگر طریقوں کے بارے میں دریافت کریں۔ اپنے ہم مرض افراد کے ساتھ ملکر ورزش کرنا بہت مثبت ثابت ہو سکتا ہے۔ شفا فار یو کے قابل فزیشن سے آرتھرائٹس اور اس کے علاج کے بارے میں آج ہی آگہی حاصل کریں۔

Recommended Packages

Uzair Arshad

Uzair is a medical student of the penultimate year of MBBS in Allama Iqbal Medical College, Lahore. He is always interested in making things easy that are relatively difficult. Exploration is another catchy half and reading is a cup of tea.