کیا بلڈ پریشر کا مسئلہ یوگا سے حل ہو سکتا ہے؟

کیا بلڈ پریشر کا مسئلہ یوگا سے حل ہو سکتا ہے؟

Read in English 

یوگا ذہن و جسم کی ایک ورزش ہے جس کے کئی فوائد ہیں۔ اس کا معرض وجود انڈیا میں ہوا اور اس میں انسان آہستگی سے مختلف حرکات و سکنات کے ذریعے جسم کو اسٹریچ کر کے ایک ہم آہنگ ایکسرسائز کی شکل میں پرفارم کرتا ہے۔ اس کے ذریعے ہم جسمانی اور سانس کی ورزش بھی کر سکتے ہیں۔ اس خاص کیفیت کو یوگا کی زبان میں میڈیٹیشن کہتے ہیں جس کے دوران غور و فکر کے ساتھ ساتھ انسان دعا بھی کر سکتا ہے۔ دونوں طریقوں سے یوگا انسانی دماغ، روح اور جسم کو ورزش میں مسحور کر کے ایک خاص کیفیت پیدا کرتا ہے۔ تاہم ذیادہ تر افراد یوگا کو اپنے گھر کے کسی پر سکون کونے میں کرنا پسند کرتے ہیں مگر بعض افراد اسے یوگا سٹوڈیو یا کسی پارک میں کرنا بھی پسند کرتے ہیں۔ قطع نظر اس کے کہ آپ کس جگہ پر یوگا کر رہے ہیں اس کے دل کی صحت پر بہت مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ آئیے ہم ان اثرات کا مختصر سا جائزہ لیتے ہیں: 

بلند فشار خون یا ہائی بلڈ پریشر ایک ایسی بیماری ہے جس میں خون کا خون کی نالیوں پر پریشر بڑھ جاتا ہے اور اس کی علامات اس وقت ظاہر ہوتی ہیں جب بیماری کافی شدت اختیار کر لیتی ہے۔ 

اس کے خدشاتی عناصر میں جینیاتی معاملات، نمک اور چکنائی ولی اشیا سے بھرپور خوراک، تمباکو نوشی، ورزش نہ کرنا اور موٹاپا قابل ذکر ہیں۔ عموما ورزش اور خوراک میں مناسب تبدیلیوں کے ذریعے بلڈ پریشر میں کمی لائی جا سکتی ہے۔ روٹین ایگزامینیشن کے علاوہ بلڈ پریشر کی جلدی تشخیص کا کوئی طریقہ نہیں۔ بسا اوقات یہ بیماری سر درد یا ناک سے خون بہنے کی شکایت کے ساتھ نمودار ہوتی ہے۔ لیکن چونکہ یہ علامات بہت ہی غیر مخصوص ہیں تو ڈاکٹر سے مشورہ کرنا لازم و ملزوم ہے۔ 

بغیر علاج کے یہ بیماری بہت سی پیچیدگیوں کا باعث بنتی ہے۔ ان میں دل کا دورہ، دل کا فیل ہو جانا اور سٹروک شامل ہیں۔ ڈاکٹر سے باقاعدہ معائنہ ان شکایات سے بچا سکتا ہے۔ اس کے علاج میں ادویات، خوراک اور زندگی میں کچھ تبدیلیاں شامل ہیں۔چونکہ یوگا بھی ایکسرسائز کی ایک قسم ہے لہذا اسے بھی بلڈ پریشر کے علاج میں کارگر کہا جاتا ہے۔ 

جسم اور دماغ پر بروقت اثر انداز ہو کر یوگا بلڈ پریشر میں نمایاں کمی لا سکتی ہے۔ ایک ایکسرسائز ہونے کے ناطے یوگا ہمارے دل کے پٹھوں کو مضبوطی بخشتی ہے اور ہمارے  دل کو اتنے زور سے پمپ نہیں کرنا پڑتا جو خون سے ہماری نالیوں پر پڑنے والے پریشر کی فورس کو کم کر دیتا ہے۔ ایک ہفتے میں پانچ دن روانہ 30 منٹ کیلئے یوگا دل کے امراض کیلئے بہترین ہونے کے ساتھ ساتھ ہماری ہفتہ وار ایکسرسائز کی ضرورت کو بھی بخوبی کر سکتی ہے۔ 

علاوہ ازیں یوگا کی سانس کی ایکسرسائز اور ریاضت ڈپریشن اور انزائیٹی میں کمی کا باعث بنتا ہے جو بلڈ پریشر کی ایک وجہ ہے۔ بلڈ پریشر پر یوگا کے مثبت اثرات تحقیق سے ثابت شدہ ہیں مگر اس کو بلڈ پریشر کے علاج میں ادویات کے ساتھ سپلیمنٹ کے طور پر استعمال کرنا چاہیے۔  یوگا کو بلڈ پریشر کے مرض کیلئے بنیادی علاج کی حیثیت ابھی مزید تحقیق کی منتظر ہے!

Recommended Packages

Uzair Arshad

Uzair is a medical student of the penultimate year of MBBS in Allama Iqbal Medical College, Lahore. He is always interested in making things easy that are relatively difficult. Exploration is another catchy half and reading is a cup of tea.