کلینیکل فیصلہ سازی

کلینیکل فیصلہ سازی

Read in English

کلینکل فیصلہ سازی ایک مکمل، مستقل اور بغور عمل ہے جس میں ہم ڈیٹا کو اکٹھا کر کے پرکھتے ہیں تاکہ تحقیق سے ثابت شدہ حقائق کی روشنی میں پریکٹس کی جا سکے۔ اس اصطلاح کو بسا اوقات نرسز کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ 
 

کلینکل فیصلہ سازی کی اہمیت: 

اس عمل میں کلینکل ڈیٹا کی ایک وسیع مقدار کو اکٹھا کر کے بغور تجزیہ کیا جاتا ہے تا کہ تشخیص کیلئے استعمال ہونے والے پروسیجرز، ان پر آنے والا خرچ اور ان سے متعلق خطرات کو مختلف آرا پر مبنی اختلاف سے بچایا جا سکے۔ کسی بھی مرض کے علاج یا تشخیص سی متعلق کس قسم کی معلومات درکار ہیں؟ کونسے ٹیسٹس کروانے چاہییں اور ڈیٹا کو کیسے اکٹھا کیا جانا چاہئے اور کیسے ان تمام چیزوں کو ایک ربط میں لاکر تمام ڈیٹا کا ایک تجزیہ کیا جا سکے تاکہ زیر غور مرض کا بہترین علاج کیا جا سکے۔ اس تمام عمل کو  کلینکل فیصلہ سازی کا نام دیا جاتا ہے۔
جب بھی کسی ڈاکٹر کا کسی مریض سے سامنا ہوتا ہے تو اس سے یہ سوالات کرنے چاہئیں۔ 
۔ مریض کو کونسی بیماری/بیماریاں ہو سکتی ہیں؟ 
۔ مریض کو علاج کی ضرورت ہے یا نہیں؟ 
۔ کیا بیماری کی تشخیص کے لئے کو ٹیسٹ درکار ہے؟ 
بیماری کی تشخیص علامات اور ٹیسٹ کے ذریعے کی جاتی ہے اور علاج ڈاکٹر کی پریکٹس پر منحصر ہوتا ہے مثال کے طور پر فلو کی وبا سے متاثرہ شخص شدید کھانسی اور بخار کے ساتھ ڈاکٹر سے رجوع کرے گا اور اس کیلئے محض علاماتی علاج درکار ہوگا۔ یہ طریقہ ہائے تشخیص و علاج آسان تو ہے مگر اس میں غلطی کے بہت امکانات موجود ہیں۔ 

کلینکل فیصلہ سازی کیلئے استعمال کیے جانے والے 4 مراحل: 

یہ فن اور سائنس کے امتزاج کا ایک بھرپور عمل ہے جس میں کسے خاص سیکونس کو نہیں دیکھا جاتا۔ اپنے طریقے میں چند تبدیلیاں اسے بہتر سے بہترین کی طرف لے جا سکتی ہیں۔ تاہم مندرجہ ذیل اقدامات اس فیصلہ سازی کو آسان بنا دیتی ہیں:
1۔ امکانات کا جائزہ: 
مریض کے مکمل معائنے کے بعد علامات اور ماضی کی ہسٹری کو دیکھتے ہوئے تشخیص تک پہنچنے کیلئے ایک خاص مرض کو پرکھا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر اگر مریض بھوک کم لگنے، کھانسی اور بخار کی شکایت کے ساتھ ہمارے پاس آتا ہے تو ہم سانس کے کسی انفیکشن جیسا کہ نمونیا کے بارے میں سوچیں گے۔ 
2۔ مزید معلومات کیلئے مریض کو مزید جاننے کی کوشش کریں: 
اس مرحلے میں ہم جسمانی معائنے اور مزید سوالات کی مدد سے اپنے علامات پر منجمد فرضی مرض کی مکمل تشخیص تک پہنچ سکتے ہیں۔ 
3۔ سٹیپ 2 میں درج کام کے بعد آپ اپنے امکانات کو دوبارہ سے ترتیب دیں۔ اور پھر آپ محض چیدہ چیدہ ٹیسٹ کا سہارا لے کر ان امکانات کو مزید کم کرکے ایک نتیجے پر لا سکتے ہیں۔ 
4۔ شواہد پر مشتمل تحقیق شدہ تشخیص کے بعد آپ علاج کی طرف رجوع کریں اور دیکھیں کہ کیا علاج کے فوائد کا پلڑہ علاج کے نقصانات سے بھاری تو نہیں ہے؟ 
 
اس فیصلہ سازی کے عمل کے لئے تجربہ، علم اور وقت تینوں چیزیں لازم و ملزوم ہیں۔ مندرجہ ذیل انہی سکلز کا ایک خلاصہ ہے: 
~اپنے ماضی کے تجربات سے سیکھتے ہوئے ایک سیکونس میں چلنے کی کوشش کریں۔ 
~کریٹیکل تھنکنگ: تمام شبہات کو دور کر کے ایک جامد نتیجے پر پہنچنے کی کوشش کریں  
~بات چیت کے اصول: مریض کی تمام باتوں کو حاضر دماغی کے ساتھ سننا بے حد ضروری ہے۔ 
~تحقیق سے ثابت شدہ اپروچ: 
تمام فیصلہ تحقیقات اور تجربات کی روشنی میں بہترین نتائج سے ثابت شدہ ہوں۔ 
~شیئرنگ: اپنے تجربات کو اپنے ہم پلہ ڈاکٹرز کے ساتھ بھی شیئر کریں تاکہ یہ عمل عمومیت اختیار کر سکے۔

Recommended Packages

Uzair Arshad

Uzair is a medical student of the penultimate year of MBBS in Allama Iqbal Medical College, Lahore. He is always interested in making things easy that are relatively difficult. Exploration is another catchy half and reading is a cup of tea.