کرونا وائرس کے متعلق شبہات؛ اس سے کیسے بچا جائے ؟

کرونا وائرس کے متعلق شبہات؛ اس سے کیسے بچا جائے ؟

Read in English

کرونا وائرس ہمارے پھیپھڑوں اور سانس لینے کے نظام کو متاثر کر کے اپنے متاثرہ افراد میں نزلہ، زکام یا نمونیا کی طرح کی علامات کی شکل میں نمودار ہوتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ وائرس پہلے علاقائی وبا کے طور پر نمودار ہوا اور تقریبا 3000 افراد اس کی وجہ سے زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ایس۔اے۔آر۔ایس اور ایم۔ای۔آر۔ایس کی بیماریاں بھی کرونا وائرس کی وجہ سے جنم لیں۔ اور یہ جاننا ضروری ہے کہ اس بیماری کے کیا نتائج ہو سکتے ہیں اور یہ کس وجہ سے پیدا ہو رہی ہے۔ 

عموما نزلہ زکام کے پیچھے کرونا وائرس ایک عام ملزم ہے مگر ان جدید وائرسز کے اندر جینیاتی عناصر اس قدر ترمیم ہو چکے ہیں کہ ان کا اثر بہت ہی ذیادہ خطرناک ہو گیا ہے۔ اب یہ وائرس انسان کے سانس کو متاثر کر کے ہمارے پھیپھڑوں کو مکمل ناکارہ بنا سکتے ہیں اور اس کی شدت کے باعث انسان لقمہ اجل بن جاتا ہے۔ 

اس بیماری کی ابتدائی علامات میں نزلہ زکام جیسی علامات شامل ہیں۔ ان میں بہتی ہوئی ناک، چھینکنا، کھانسنا، سانس میں دشواری اور بخار شامل ہیں۔ 

کرونا وائرس مویشیوں، پالتو جانوروں اور چمگاڈر میں عام حالات میں بھی پایا جاتا ہے اور یہ تمام جانور میملز ہیں۔ چین میں ظاہر ہونے کے اب یہ وائرس انسانوں کے ذریعے مزید تیزی سے پھیل رہا ہے۔ 

چونکہ جینیاتی عناصر میں تبدیلی انتہائی تیزی سے جنم لے رہی ہے لہذا اس کے خلاف ویکسین بنانا انتہائی مشکل ہے۔ اس کے بدلتے خدوخال اس کو پکڑ کر کوئی ویکسین بنانا انتہائی مشکل کام ہے۔ 

نئی پیدا ہونے والی بیماریوں سے واقف رہنا ہی ان سے بچنے کا سب سے اہم طریقہ ہے۔ شفا فار یو کے ڈاکٹرز ان تمام سہولیات سے عوام کو بخوبی آراستہ کر رہے ہیں۔ ہم لوگ آن لائن ڈاکٹرز سے رابطے سے لیکر لیب ٹیسٹس اور دیگر طریقے عام عوام تک پہنچا رہے ہیں۔ 

علاج اور احتیاط: 

اگر آپ اپنے آپکو اور اپنے پیاروں کو اس جدید وائرس کے چنگل سے بچانا چاہتے ہیں تو مندرجہ ذیل اقدامات کو اپنی زندگی کا حصہ بنا لیں: 

۔ہاتھ دھوئیں؛ جب بھی باہر سے تشریف لائیں یا کہیں سے بھی واپسی پر اپنے ہاتھوں کو صابن سے لازمی دھوئیں۔ پبلک مقامات پر چیزوں کو ہاتھ لگانے سے حتی الامکان گریز کریں۔ 

۔اپنے چہرے کو اور منہ اور ناک کے اردگرد والے حصے کو ہاتھ لگانے سے پرہیز کریں بالخصوص اگر آپکے  ہاتھ صاف نہیں رہے۔ 

۔الکوہل والا سینیٹائیزر پاس رکھیں اور جوں ہی شبہ ہو اسے استعمال کریں۔ 

۔ذیادہ رش والی جگہوں پر جانے سے گریز کریں۔ شاپنگ مال اور پلازا میں جانے سے بچیں۔ ایک شخص بغیر کسی علامات کے بھی اس وائرس کا شکار ہو سکتا ہے اور ایسے افراد بھی اس وائرس کی منتقلی کا باعث بنتے ہیں۔ لہذا ایسے مقامات پر جانے سے گریز کیا جائے۔

۔کوئی کھانسے یا چھینکے تو پرے ہو جائیں۔ 

۔اگر آپ کے گھر میں کوئی کھانس یا چھینک رہا ہے تو اسے ماسک پہننے کی تلقین کریں۔ 

۔یہ بات ذہن نشین رہے کہ چونکہ یہ وائرس بہت جلدی اپنی اشکال اور خدوخال تبدیل کر سکتا ہے اسی طرح یہ ہوا میں معلق ذرات کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ گھریلو سطح پر تدابیر اور علاج اس کا حل نہیں اور نہ ہی کوئی ادویات اس کو ختم کرنے میں کامیاب ہوئی ہیں لہذا سیدھا ڈاکٹر سے رجوع ہی اس کا واحد حل ہے۔ چین اور دیگر وائرس سے متاثرہ ممالک میں سفر پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ چونکہ یہ وائرس انتہائی تیزی سے پھیلتا ہے لہذا ان تدابیر پر عمل کرنا بھی بہت ضروری ہے۔ دنیا بھر میں سائنس دان اس بیماری کا علاج اور اس کے خلاف ویکسین دریافت کرنے میں لگے ہوئے ہیں مگر اب تک کوئی راہ نجات نہیں مل سکی۔ 

ٹیسٹ اور تشخیص: 

کو۔وڈ۔19 کی جلدی تشخیص کیلئے جدید ٹیسٹ بنائے جا رہے ہیں۔ ان میں ڈی۔این۔اے کٹس شامل ہیں جن کے نتائج محض 4 گھنٹے میں آ جاتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ سی ٹی سکین کی مدد سے بھی اس وائرس کی پھیپھڑوں میں موجودگی کا پتہ لگایا جا سکتا ہے۔ ان ٹیسٹوں سے کم قیمت پر مستفید ہونے کیلئے شفا فار یو سے منسلک رہئے۔ 

Recommended Packages

Uzair Arshad

Uzair is a medical student of the penultimate year of MBBS in Allama Iqbal Medical College, Lahore. He is always interested in making things easy that are relatively difficult. Exploration is another catchy half and reading is a cup of tea.