رمضان میں ڈپریشن اور اضطراب: علامات اور علاج
رمضان المبارک روحانی ترقی، صبر اور خود احتسابی کا مہینہ ہے۔ تاہم، بعض افراد کے لیے یہ مہینہ ذہنی دباؤ، ڈپریشن اور اضطراب میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔ روزے کے دوران خوراک اور نیند کے معمولات میں تبدیلی، سماجی دباؤ اور مذہبی ذمہ داریوں کا بوجھ بعض افراد میں ذہنی صحت کے مسائل کو بڑھا سکتا ہے۔ اس مضمون میں، ہم رمضان میں ڈپریشن اور اضطراب کی علامات، وجوہات اور علاج کے طریقوں پر تفصیل سے بات کریں گے۔
☆ رمضان میں ڈپریشن اور اضطراب کی وجوہات:
رمضان کے دوران ڈپریشن اور اضطراب میں اضافے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، جن میں چںد عوامل شامل ہیں:
☆ نیند کی کمی اور جسمانی تھکن
▪︎ سحری اور تراویح کے باعث نیند کا دورانیہ کم ہو جاتا ہے، جس کی وجہ سے جسم اور دماغ کو مکمل آرام نہیں ملتا۔ نیند کی کمی دماغی کارکردگی کو متاثر کر سکتی ہے اور مزاج میں چڑچڑاپن، بےچینی اور ذہنی دباؤ کا سبب بن سکتی ہے۔
☆ خوراک اور خون میں شکر کی سطح میں تبدیلی
▪︎ رمضان میں روزے کے دوران blood sugar کی سطح میں کمی آ سکتی ہے، جس کی وجہ سے بعض افراد میں کمزوری، چڑچڑاپن اور بےچینی محسوس ہو سکتی ہے۔
▪︎کیفین کے عادی افراد میں چائے یا کافی کم پینے کی وجہ سے سر درد اور تھکن بھی ہو سکتی ہے، جو ذہنی دباؤ میں اضافے کا سبب بن سکتی ہے۔
☆ سماجی اور گھریلو دباؤ
▪︎ رمضان کے دوران خاندانی تقریبات، افطار کی تیاری اور دیگر سماجی توقعات بعض افراد کے لیے ذہنی دباؤ کا باعث بن سکتی ہیں۔ اگر کسی شخص کو پہلے ہی ڈپریشن یا اضطراب ہو تو یہ دباؤ مزید بڑھ سکتا ہے۔
☆دینی اور روحانی توقعات
▪︎ بعض افراد کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ وہ رمضان میں عبادات اور روحانی سرگرمیوں میں اپنی توقعات کے مطابق حصہ نہیں لے پا رہے، جس کی وجہ سے ان میں احساسِ گناہ، مایوسی اور ذہنی پیدا ہو سکتا ہے۔
☆ ڈپریشن اور اضطراب کی علامات
ڈپریشن اور اضطراب کی کچھ عام علامات درج ذیل ہو سکتی ہیں:
▪︎ مسلسل اداسی اور ناامیدی کا احساس
▪︎ گھبراہٹ، بےچینی اور منفی خیالات کا غلبہ
▪︎ نیند کے مسائل (زیادہ سونا یا نیند نہ آنا)
▪︎ روزمرہ کے کاموں میں دلچسپی کم ہونا
▪︎ جسمانی تھکن، سر درد یا دیگر جسمانی مسائل
▪︎ عبادات میں دل نہ لگنا یا خدا سے دوری محسوس کرنا
▪︎ بھوک کی کمی یا زیادہ کھانے کی خواہش
▪︎ دل کی دھڑکن تیز ہونا یا پسینہ آنا
▪︎ رمضان میں ذہنی دباؤ کم کرنے کے طریقے
اگر آپ یا آپ کے اردگرد کوئی فرد رمضان میں ڈپریشن یا اضطراب کا شکار ہو رہا ہے تو درج ذیل نکات مددگار ثابت ہو سکتے ہیں:
نیند کا بہتر انتظام
متوازن غذا کا استعمال کریں
عبادات کو زبردستی کا بوجھ نہ بنائیں
جسمانی سرگرمی کو معمول بنائیں
دباؤ سے بچنے کی کوشش کریں
اپنے خیالات کو مثبت رکھیں
قریبی شخص یا ماہرِ نفسیات سے بات کریں
نیند، خوراک میں آڑو عبادات کے توازن کو برقرار رکھنا، مثبت سوچ اپنانا، اور ضرورت پڑنے پر مدد لینا ذہنی صحت کے مسائل سے نمٹنے میں مدد دے سکتا ہے۔ اگر ڈپریشن یا اضطراب شدید ہو جائے تو ماہرِ نفسیات سے رجوع کرنا ضروری ہے تاکہ بروقت علاج ممکن ہو سکے۔ یاد رکھیں، رمضان کا اصل مقصد ذہنی سکون اور اللہ کے قریب ہونے کا احساس پیدا کرنا ہے، نہ کہ خود کو جسمانی یا ذہنی طور پر تھکانا۔