گھنٹیا/ریوماٹائیڈ آرتھرائٹس کے بارے ضروری معلومات

گھنٹیا/ریوماٹائیڈ آرتھرائٹس کے بارے ضروری معلومات

یوں تو آرتھرائٹس کی کئی اقسام ہیں مگر ریوماٹائیڈ آرتھرائٹس واحد قسم ہے جو ہمارے مدافعتی نظام کی خرابی کے باعث ہوتا ہے۔ ایسے امراض جن میں ہمارا اپنا مدافعتی نظام اپنے ہی جسم کو نقصان پہنچانے لگے انہیں آٹو۔امیون کہتے ہیں۔ ان امراض میں مدافعتی نظام اپنے ہی حصوں، خلیوں اور دیگر چیزوں کو بیرونی جراثیم سمجھ کر ختم کرنے کی کوشش کرنے لگتا ہے۔ ریوماٹائیڈ آرتھرائٹس بھی ایک آٹو۔امیون بیماری ہے جس میں ہمارا اپنا مدافعتی نظام ہی ہاتھوں کی انگلیو، کلائی اور گھٹنوں اور دیگر جوڑوں کو نقصان پہنچانے لگتا ہے جس سے ان میں انفلیمیشن کا عمل شروع ہو جاتا ہے جو درد، اکڑاہت اور سوزش کا باعث بنتا ہے۔ 
 

آٹو۔امیون بیماریاں: 

 
گھنٹیا کی بیماری جوڑوں کو مستقل نقصان پہنچا کر انسان کو خاصا لاغر کر سکتی ہے۔ یہ مستقل اور دیرینہ درد کے علاوہ متاثرہ جوڑوں کو مستقل طور پر موڑ بھی سکتی ہے۔ دیگر آٹو۔امیون بیماریوں کی طرح اس میں بھی کچھ عرصہ درد اور دوسری علامات شدت اختیار کر لیتی اور کچھ عرصہ درد کی شدت میں کمی آ جاتی ہے۔ اس بیماری کی علامات میں جوڑوں میں درد، اکڑاہت اور سوزش کے علاوہ ایک مستقل تھکان بھی شامل ہے۔ یہ بیماریاں مخصوص علامات کے ساتھ ساتھ جسمانی علالت جیسا کہ تھکاوٹ، کمزوری، وزن میں کمی کی باعث بھی بنتی ہیں اور اسی کی بنیاد پر ہم ریوماٹائیڈ آرتھرائٹس کو عمر رسیدہ افراد میں پایا جانے والا اوسٹیو۔آرتھرائٹس سے فرق کر سکتے ہیں۔ 
 

تشخیص اور علاج:

 
وجوہات میں موٹاپا، تمباکو نوشی، عمر، جینڈر اور جینیاتی عناصر شامل ہیں۔ مثال کے طور پہ عمر رسیدہ افراد اور خواتین میں یہ بیماری ذیادہ پائی جاتی ہے۔ سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول کے مطابق ان خواتین میں یہ بیماری کم پائی جاتی ہے جو اپنے شیرخوار بچوں کو اپنا دودھ پلاتی ہے۔ تشخیص کیلئے خون کے چند ٹیسٹ اور دوسری علامات کی جانچ پڑتال شامل ہے۔ ان امراض کے ماہر ڈاکٹرز کو ریوماٹالوجسٹ کہتے ہیں جو ان امراض کے بارے میں ماہر مشورہ دے سکتے ہیں۔ آجکل اس کے بہت سے علاج آچکے ہیں۔ ضروری ہے کہ ادویات کے ساتھ ساتھ ورزش اور دیگر قدرتی طریقوں  سے بھی فائدہ حاصل کیا جائے۔ 

 

قدرتی طریقہ ہائے علاج: 

 
صحیح علاج کے بغیر اس بیماری سے دل اور موٹاپے جیسی پیچیدگیاں بھی پیدا ہو سکتی ہیں حتی کہ انسان اپنے معمول کے کام سرانجام دینے سے بھی قاصر ہو سکتا ہے۔ اس بیماری سے نمٹنے کیلئے دو بہت اہم چیزیں ہیں۔ 
١۔ ورزش اور دیگر سرگرمیوں میں شمولیت۔
٢۔ سپورٹ گروپ میں شمولیت
یہ گروپ سماجی طور پر بنایا گیا گھنٹیا کے مریضوں کیلئے مخصوص گروپ بھی ہو سکتا ہے اور دیرینہ جوڑوں کے درد کا اکٹھ بھی! اس کے ذریعے ملنے والی روحانی و جذباتی وابستگی بہت فائدہ مند ہو سکتی ہے۔ ایسے لوگوں سے واقفیت جو اسی طرح کے مرض کا شکار ہوں کافی حوصلہ کن ثابت ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ چلتے پھرتے رہنا چاہے جتنا بھی مشکل کا سامنا ہو لیکن پھر بھی متحرک رہنا بھی بہت ضروری ہے۔ متحرک رہنے جوڑوں کی اکراہٹ بھی ختم اور درد کو بھی آرام ملے گا۔ صبح صبح یہ اکراہٹ اور ذیادہ ہو جاتی ہے لہذا علی الصبح واک کرنا، تیراکی یا سائیکل چلانا بھی کافی مفید ہے۔ اگر آپ کے ذہن میں مزید کوئی سوال یا شبہ موجود ہے تو ہمارے شفا فار یو کے ڈاکٹرز سے رابطہ کریں۔

Recommended Packages

Uzair Arshad

Uzair is a medical student of the penultimate year of MBBS in Allama Iqbal Medical College, Lahore. He is always interested in making things easy that are relatively difficult. Exploration is another catchy half and reading is a cup of tea.