کیا بینگن حاملہ اور دودھ پلانے والی ماؤں میں آئرن کی کمی کو پورا کرنے میں مدد دیتا ہے؟

کیا بینگن حاملہ اور دودھ پلانے والی ماؤں میں آئرن کی کمی کو پورا کرنے میں مدد دیتا ہے؟

 

آئرن کی کمی  حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین میں ایک عام حالت ہے، جو ان کی صحت اور ان کے بچوں کی نشوونما کو متاثر کرتی ہے۔ تھکاوٹ، کمزور قوت مدافعت، اور شیر خوار بچوں  کی نشوونما میں تاخیر جیسی پیچیدگیوں کو روکنے کے لیے آئرن کا مناسب استعمال بہت ضروری ہے۔ اگرچہ آئرن supplements اکثر تجویز کیے جاتے ہیں، آئرن سے بھرپور غذاؤں کو خوراک میں شامل کرنا ایک قدرتی اور موثر حکمت عملی ہے۔ بینگن کا، اکثر اس کے صحت کے فوائد کے لئے حوالہ دیا جاتا ہے.

 حاملہ اور دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے آئرن کی کمی ایک عام تشویش ہے، ان ادوار کے دوران غذائیت کی بڑھتی ہوئی ضروریات کے پیش نظر۔ اس کمی کو دور کرنا ماں اور جنین دونوں کی صحت کے لیے بہت ضروری ہے۔ آئرن کی مقدار کے لیے مختلف کھانے کی سفارش کی جاتی ہے، اور ایسی ہی ایک خوراک بینگن ہے۔

یہ مضمون دریافت کرتا ہے کہ آیا بینگن آئرن کی کمی والی حاملہ اور دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے فائدہ مند غذا ہو سکتا ہے۔

صحت کے فوائد

بینگن کے صحت کے فوائد اس میں آئرن کی مقدار سے بھی زیادہ ہیں۔ اہم فوائد میں شامل ہیں:

▪︎ Antioxidants سے بھرپور:

 بینگن میں جلد میں پایا جانے والا ایک طاقتور Antioxidant ہوتا ہے، جو cells کو نقصان سے بچاتا ہے اور دماغی صحت کو سہارا دیتا ہے۔

 ▪︎ فائبر کی زیادہ مقدار:

فائبر مواد ہاضمے میں مدد کرتا ہے اور خون میں شکر کی سطح کو مستحکم رکھنے میں مدد کرتا ہے، جو کہ حمل کے دوران ذیابیطس کو روکنے کے لیے اہم ہے۔

دل کی صحت کو فروغ دیتا ہے:

 اپنی کم کیلوریز اور چکنائی کے ساتھ ساتھ پوٹاشیم اور فائبر کے ساتھ، بینگن کولیسٹرول کی سطح کو کم کرکے اور خون کی گردش کو بہتر بنا کر قلبی صحت میں معاون ثابت ہوسکتا ہے۔

وٹامن اور mineral:

بینگن میں موجود folate  نشوونما کے لیے ضروری ہے، جس سے neural tube کے نقائص کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ وٹامنز C اور K، Magnesium اور potassium کے ساتھ، زچگی کی مجموعی صحت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

کیا حمل اور دودھ پلانے کے دوران بینگن محفوظ ہے؟

بینگن عام طور پر حمل اور دودھ پلانے کے دوران استعمال کرنا محفوظ ہے جب اسے متوازن غذا کے حصے کے طور پر شامل کیا جائے۔ یہاں کچھ تحفظات ہیں:

▪︎ اعتدال: کسی بھی کھانے کی طرح، اعتدال ضروری ہے۔ اگرچہ بینگن غذائیت سے بھرپور ہے، لیکن اس میں آئرن کی مقدار کم ہونے کی وجہ سے صرف اس پر بھروسہ کرنا مناسب نہیں ہے۔

▪︎ کھانا پکانے کے طریقے: بینگن کو اچھی طرح پکانے سے solanine کو توڑنے میں مدد مل سکتی ہے، یہ ایک مرکب ہے جو بڑی مقدار میں زہریلا ہو سکتا ہے۔

تاہم، بینگن میں سولانین کی سطح عام طور پر کم ہوتی ہے اور مناسب مقدار میں کھائے جانے پر نقصان دہ نہیں ہوتی۔

 ▪︎ الرجی: نایاب ہونے کے باوجود، کچھ افراد کو بینگن سے الرجی ہو سکتی ہے۔ علامات میں خارش، سوجن اور معدے کی تکلیف شامل ہو سکتی ہے۔

حاملہ اور دودھ پلانے والی ماؤں کو بینگن کو بتدریج متعارف کرانا چاہیے اور کسی بھی منفی ردعمل کی نگرانی کرنی چاہیے۔

بینگن کئی صحت کے فوائد پیش کرتا ہے اور حاملہ اور دودھ پلانے والی ماؤں کی خوراک میں ایک قیمتی اضافہ ہو سکتا ہے۔ تاہم، اس میں آئرن کی کم مقدار کا مطلب ہے کہ اس پر صرف آئرن کی کمی سے نمٹنے کے لیے انحصار نہیں کیا جانا چاہیے۔ اس کے بجائے، اسے ایک متنوع غذا کا حصہ ہونا چاہیے جس میں آئرن پر مشتمل مختلف غذائیں شامل ہوں، جیسے دبلے پتلے گوشت، پھلیاں، پتوں والی سبزیاں، اور مضبوط اناج، جو وٹامن سی سے بھرپور غذاؤں کے ساتھ مل کر فولاد کے جذب کو بڑھاتے ہیں۔

مزید معلومات اور آن لائن مشاورت کے لیے برائے مہربانی www.shifa4u.com پرجائیں۔

 

Recommended Packages

Sara Shoukat Ali

MS in molecular biology & currently working in Queen Mary College as a lecturer