کیا معدے کی گرمی منہ کے چھالوں کا سبب بنتے ہیں؟

کیا معدے کی گرمی منہ کے چھالوں کا سبب بنتے ہیں؟

منہ کے چھالے چھوٹے دردناک زخم ہیں جو منہ کے اندر، زبان، گالوں، مسوڑھوں یا تالو پر بنتے ہیں۔ بہت سے لوگ انہیں "پیٹ کی گرمی" یا ضرورت سے زیادہ جسم کی گرمی سے جوڑتے ہیں، یہ اصطلاح روایتی عقائد اور جامع ادویات میں جڑی ہوئی ہے۔ یہ مضمون دریافت کرتا ہے کہ آیا پیٹ کی گرمی واقعی منہ کے چھالوں کا سبب بنتی ہے اور ان دردناک زخموں کے پیچھے دیگر ممکنہ عوامل پر تبادلہ خیال کرتا ہے۔

 کیا پیٹ کی گرمی اور منہ کے چھالوں کے درمیان کوئی ربط ہے؟

اگرچہ جدید طبی سائنس "پیٹ کی گرمی" کی اصطلاح استعمال نہیں کرتی ہے، لیکن کچھ بالواسطہ ثبوت موجود ہیں جو ہاضمہ کے مسائل کو منہ کے چھالوں سے جوڑتے ہیں:

Acid Reflux

Acid Reflux، ایک ایسی حالت جس میں mمعدے کا acid غذائی نالی میں آتا ہے، منہ اور گلے میں جلن پیدا کر سکتا ہے، ممکنہ طور پر چھالوں کا باعث بنتا ہے۔

 ︎  مصالحے دار اور تیزابی کھانے

مصالحے دار یا تیزابیت والی غذائیں، جو اکثر معدے کی گرمی کا باعث بنتی ہیں، منہ کی نازک پرت کو خارش کر سکتی ہیں اور چھالوں کو متحرک کر سکتی ہیں۔

 وٹامن کی کمی

وٹامن B 12، folate اور iron جیسے غذائی اجزاء کی کمی  جو اکثر خراب ہاضمہ یا غیر متوازن غذا سے منسلک ہوتے ہیں منہ کے چھالوں کی معروف وجوہات ہیں۔

 منہ کے چھالوں کی دیگر وجوہات

اگرچہ پیٹ کی گرمی بالواسطہ طور پر اپنا حصہ ڈال سکتی ہے، لیکن منہ کے السر کی کئی دیگر دستاویزی وجوہات ہیں:

  stress اور hormonal  تبدیلیاں

Stress اور hormone اتار چڑھاؤ مدافعتی نظام کو کمزور کر سکتے ہیں اور منہ کے چھالوں کا زیادہ شکار بنا سکتے ہیں۔

چوٹیں یا جلن

حادثاتی طور پر کاٹنے، تیز دانت، یا ناقص فٹنگ دانتوں کے آلات چھالوں کا سبب بن سکتے ہیں۔

Allergic Reaction  

کچھ کھانے کی اشیاء، دانتوں کی مصنوعات، یا دوائیں Allergic ردعمل کو متحرک کر سکتی ہیں، جو السر کا باعث بنتی ہیں۔

  بنیادی طبی حالات

سیلیک بیماری، Crohn کی بیماری، یا Behçet کی بیماری جیسی حالتیں منہ کے بار بار ہونے والے چھالوں سے وابستہ ہیں۔

 منہ کے چھالوں کی روک تھام اور علاج کیسے کریں

 غذائی Adjustment 

مصالحے دار، چکنائی یا تیزابیت والی غذاؤں کا استعمال کم کریں جو چھالوں کو متحرک کر سکتے ہیں۔

ٹھنڈا کرنے والی غذاؤں جیسے کھیرے، دہی اور پتوں والی سبزیوں کا استعمال بڑھائیں۔

ضروری vitamins اور minerals کی مناسب مقدار کو یقینی بنائیں۔

  ہائیڈریشن اور تناؤ کا انتظام

ہائیڈریشن کو برقرار رکھنے اور تیزاب کی سطح کو بے اثر کرنے کے لیے وافر مقدار میں پانی پائیں۔

تناؤ کو کم کرنے کے لیے yoga یا مراقبہ جیسی آرام دہ تکنیکوں پر عمل کریں۔

 اچھی زبانی حفظان صحت

جلن سے بچنے کے لیے نرم دانتوں کا برش استعمال کریں۔

سوڈیم لوریل سلفیٹ (SLS) پر مشتمل tooth paste یا mouth wash سے پرہیز کریں، جو السر کو خراب کر سکتا ہے۔

 طبی مشورہ حاصل کریں

اگر منہ کے چھالے بار بار ہوتے ہیں، شدید ہوتے ہیں، یا دو ہفتوں کے اندر ٹھیک نہیں ہوتے ہیں، تو صحت کی دیکھ بھال کرنے والے سے مشورہ کریں۔

 آگاہی اور طرز زندگی میں تبدیلیاں روک تھام اور انتظام میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔ متوازن غذا برقرار رکھنے، ہائیڈریٹ رہنے اور ممکنہ کمیوں کو دور کرنے سے، آپ منہ کے چھالوں کے خطرے کو کم کر سکتے ہیں اور مجموعی صحت کو فروغ دے سکتے ہیں۔

مزید معلومات اور آن لائن مشاورت کے لیے برائے مہربانی www.shifa4u.com  پرجائیں۔ 

 i

Recommended Packages

Sara Shoukat Ali

MS in molecular biology & currently working in Queen Mary College as a lecturer