پولی سسٹک اووری سنڈروم (PCOS) کے بارے میں 8 غلط فہمی اور ان کی حقیقت

پولی سسٹک اووری سنڈروم (PCOS) کے بارے میں 8 غلط فہمی اور ان کی حقیقت

 

PCOS والی خواتین میں ہارمونل عدم توازن اور میٹابولزم کے مسائل ہوتے ہیں جو ان کی صحت کو متاثر کر سکتے ہیں۔ یہ خواتین میں عام ہے اور اس میں ماہواری کا بے قاعدہ ہونا ، مہاسے، بالوں کا پتلا ہونا اور وزن میں اضافہ جیسی علامات شامل ہو سکتی ہیں۔ PCOS ایک عام ہارمونل عارضہ ہے جو دنیا بھر میں بہت سی خواتین کو متاثر کرتا ہے۔ اس پیچیدہ حالت کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے افسانوں کو حقائق سے الگ کرنا ضروری ہے۔ PCOS کوئی نایاب حالت نہیں ہے،PCOS والی تمام خواتین کے بیضہ دانی ovaries پر سسٹ cyst نہیں ہوتے، یہ صرف طرز زندگی کے انتخاب کی وجہ سے نہیں ہوتا، اور یہ ہمیشہ بانجھ پن کا باعث نہیں بنتا۔

 پولی سسٹک اووری سنڈروم کے بارے میں کچھ غلط فہمیاں اور ان کی حقیقت:

☆ غلط فہمی1: PCOS والی تمام خواتین کے بیضہ دانی  ovariesمیں سسٹ ہوتے ہیں۔

▪︎ حقیقت: پی سی او ایس کی تشخیص کے لیے بیضہ دانی ovaries پر سسٹوں کی موجودگی ضروری نہیں ہے۔ دراصل، "پولی سسٹک اووری سنڈروم" کا نام کچھ گمراہ کن ہے۔ تشخیص بنیادی طور پر طبی علامات پر مبنی ہے، جیسے کہ irregular period، اینڈروجنAndrogen  (مردانہ ہارمونز) کی اعلی سطح، اور الٹراساؤنڈ پر بیضہ دانی کی پولی سسٹک ظاہری شکل۔

☆ غلط فہمی2: PCOS صرف reproductive system کو متاثر کرتا ہے۔

▪︎ حقیقت: PCOS ایک پیچیدہ عارضہ ہے جو جسم کے مختلف نظاموں کو متاثر کر سکتا ہے۔ یہ میٹابولک abnormalities، انسولین کے خلاف مزاحمت، موٹاپا، ٹائپ 2 ذیابیطس کے بڑھتے ہوئے خطرے، قلبی امراض، اور نفسیاتی خلل جیسے ڈپریشن اور اضطراب سے وابستہ ہے۔

☆ غلط فہمی3:  PCOS والی تمام خواتین کا وزن زیادہ یا موٹاپا ہے۔

▪︎ حقیقت: اگرچہ یہ سچ ہے کہ وزن میں اضافہ اور موٹاپا عام طور پر PCOS سے منسلک ہوتے ہیں، لیکن PCOS والی تمام خواتین کا وزن زیادہ نہیں ہوتا ہے۔ دبلی پتلی خواتین کو بھی PCOS ہو سکتا ہے۔ بنیادی ہارمونل عدم توازن اور میٹابولک مسائل جسمانی وزن سے قطع نظر ہو سکتے ہیں۔

☆ غلط فہمی4: PCOS والی خواتین حاملہ نہیں ہو سکتیں۔

▪︎ حقیقت: اگرچہ PCOS حاملہ ہونا زیادہ مشکل بنا سکتا ہے، لیکن PCOS والی بہت سی خواتین حاملہ ہوتی ہیں اور صحت مند بچے پیدا کرتی ہیں۔ مناسب طبی مداخلت اور طرز زندگی میں تبدیلیوں کے ساتھ، جیسے کہ وزن کا انتظام اور بیضہ دانی کی شمولیت، حمل کے امکانات کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔

☆ غلط فہمی5 : پیدائش پر قابو پانے کی گولیاں PCOS کا واحد علاج ہیں۔

▪︎ حقیقت: پیدائش پر قابو پانے کی گولیاں ماہواری کو منظم کرنے اور acne اور hirsutism (hair on female face and body) جیسی علامات کو کنٹرول کرنے میں مدد کر سکتی ہیں۔ طرز زندگی میں تبدیلیاں، جیسے کہ باقاعدہ ورزش، متوازن غذا، اور وزن کا انتظام، PCOS کے انتظام کے لیے اہم ہیں۔ دیگر ادویات، جیسے اینٹی اینڈروجن، انسولین کو حساس کرنے والے ایجنٹ، اور  fertilityکے علاج، بھی انفرادی ضروریات کی بنیاد پر تجویز کیے جا سکتے ہیں۔

☆ غلط فہمی6 : Menopause کے بعد PCOS دور ہو جائے گا۔

▪︎ حقیقت: PCOS زندگی بھر کی حالت ہے۔ اگرچہ کچھ خواتین  Menopauseکے بعد علامات میں بہتری کا تجربہ کر سکتی ہیں، لیکن PCOS سے وابستہ ہارمونل عدم توازن اور میٹابولک مسائل برقرار رہ سکتے ہیں۔

☆ غلط فہمی7: PCOS ایک غیر معمولی حالت ہے۔

▪︎ حقیقت: PCOS دراصل کافی عام ہے، جو تولیدی عمر کی تقریباً 5-10% خواتین کو متاثر کرتا ہے۔ یہ خواتین میں سب سے زیادہ عام endocrine disorders میں سے ایک ہے۔

☆ غلط فہمی8: PCOS صرف  infertilityکا مسئلہ ہے۔

▪︎ حقیقت: بانجھ پن پی سی او ایس کا نتیجہ ہو سکتا ہے ovulationکی بے قاعدگی کی وجہ سے، لیکن یہ واحد تشویش concern نہیں ہے۔ماہواری کا بے قاعدہ ، بالوں کا ضرورت سے زیادہ نشوونما (ہرسوٹزم) ہونا ، acne ، بالوں کا گرنا، اور دیگر جسمانی اور نفسیاتی علامات بھی  PCOS کا سبب بن سکتی ہیں جو عورت کے معیار زندگی کو متاثر  کرتی ہیں۔

 مزید معلومات اور آن لائن مشاورت کے لیے برائے مہربانی www.shifa4u.com  پرجائیں۔

 

 

Recommended Packages

Sara Shoukat Ali

MS in molecular biology & currently working in Queen Mary College as a lecturer