مونکی پاکس کی وبا کا پھیلاؤ: علامات اور احتیاطی تدابیر

مونکی پاکس کی وبا کا پھیلاؤ: علامات اور احتیاطی تدابیر

مونکی پاکس کی وبا کا پھیلاؤ: علامات اور احتیاطی تدابیر

 مونکی پاکس، ایک نایاب وائرل بیماری ہے، جس نے حال ہی میں اپنے پھیلنے کی وجہ سے عالمی توجہ حاصل کی ہے۔ اگرچہ یہ سب سے پہلے افریقہ میں دریافت ہوا تھا، لیکن پاکستان سمیت دنیا کے مختلف حصوں میں اس کے کیسز سامنے آئے ہیں۔ علامات اور علاج کے اختیارات کو سمجھنا اس کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے اور عوامی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے بہت ضروری ہے۔

 مونکی پاکس کیا ہے؟

مونکی پوکس ایک zoonotic virus ہے، یعنی یہ جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہو سکتا ہے۔ یہ بیماری smallpox کی طرح ہے، لیکن عام طور پر کم شدید ہے۔ یہ وائرس آرتھوپوکس وائرس genus سے تعلق رکھتا ہے، جس میں small pox اور cow pox وائرس شامل ہیں۔

 مونکی پوکس کیسے پھیلتا ہے؟

مونکی پوکس کسی متاثرہ جانور، انسان یا آلودہ مواد سے قریبی رابطے سے پھیلتا ہے۔ پاکستان میں، transmission کا خطرہ اس وجہ سے بڑھ سکتا ہے:

انسان سے انسان کا رابطہ: سانس کی بوندوں، جلد کے زخموں، یا جسمانی رطوبتوں کے ذریعے۔

جانوروں سے انسان میں منتقلی: متاثرہ جانوروں کو سنبھالنے سے، جیسے چوہے کا گوشت کھا کر۔

آلودہ سطحیں: وائرس ان سطحوں یا اشیاء پر زندہ رہ سکتا ہے جو کسی متاثرہ شخص یا جانور کے رابطے میں آئے ہوں۔

 مونکی پوکس کی علامات

مونکی پوکس کی علامات عام طور پر وائرس کے سامنے آنے کے 5 سے 21 دن بعد ظاہر ہوتی ہیں۔ بیماری کو دو مراحل میں تقسیم کیا جا سکتا ہے:

بخار: اکثر پہلی علامت، درجہ حرارت 38 ° C سے زیادہ ہوتا ہے۔

سر درد: شدید سر درد، جیسا کہ ڈینگی بخار میں دیکھا جاتا ہے۔

پٹھوں میں درد: عام جسم کا درد، خاص طور پر کمر اور اعضاء میں۔

تھکاوٹ: انتہائی تھکاوٹ اور توانائی کی کمی۔

 lymph nodes میں سوجن: small pox سے ایک اہم فرق ہے، یہ سوجن عام طور پر تکلیف دہ ہوتی ہیں اور گردن، بغلوں یا کمر میں واقع ہوتی ہیں۔

 علاج اور انتظام

فی الحال، مونکی پاکس کا کوئی خاص علاج نہیں ہے۔ تاہم، درج ذیل اقدامات علامات کو سنبھالنے اور پیچیدگیوں کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔

ہائیڈریشن: پانی کی کمی کو روکنے کے لیے مناسب مقدار میں سیال کی مقدار کو یقینی بنانا۔

درد سے نجات: parcetamol یا ibuprofen جیسی دوائیں بخار اور درد کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہیں۔

 علیحدگی:

وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے متاثرہ افراد کو الگ تھلگ کیا جانا چاہیے، خاص طور پر ایسے گھرانوں میں جن کے ارکان کمزور ہیں۔

ویکسینیشن:

small pox کی ویکسین 85% افادیت کی شرح کے ساتھ  مونکی پاکس کی روک تھام میں کارگر ثابت ہوئی ہے۔ پاکستان میں، وباء پر قابو پانے کے لیے زیادہ خطرے والے علاقوں میں ویکسینیشن مہم پر غور کیا جا سکتا ہے۔

Antiviral علاج:

اگرچہ مونکی پوکس کے لیے مخصوص Anti viral ابھی تک وسیع پیمانے پر دستیاب نہیں ہیں، لیکن تحقیق جاری ہے۔ صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والے بعض حالات میں small کے لیے تیار کردہ اینٹی وائرل ادویات استعمال کرنے پر غور کر سکتے ہیں۔

 احتیاطی تدابیر

متاثرہ افراد سے رابطے سے گریز کریں: ایسے لوگوں سے دور رہیں جن میں مونکی پوکس کی علامات ظاہر ہوں، اور آلودہ اشیاء کو چھونے سے گریز کریں۔

اچھی حفظان صحت پر عمل کریں: صابن اور پانی سے باقاعدگی سے ہاتھ دھونے، یا الکحل پر مبنی سینیٹائزر کا استعمال، انفیکشن کے خطرے کو کم کر سکتا ہے۔

جانوروں کی مصنوعات کو اچھی طرح پکائیں: اس بات کو یقینی بنائیں کہ تمام گوشت، خاص طور پر جانوروں کا گوشت، استعمال سے پہلے اچھی طرح پکا ہوا ہے۔

ذاتی حفاظتی سازوسامان (PPE): صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کو مشتبہ یا تصدیق شدہ مونکی پوکس کے مریضوں کا علاج کرتے وقت PPE کا استعمال کرنا چاہئے۔

 مونکی پاکس ایک نایاب بیماری ہے، لیکن اس کے پھیلنے کے امکانات کو عوامی بیداری اور تیاری کی ضرورت ہے، خاص طور پر پاکستان جیسے ممالک میں۔ علامات کو جلد پہچان کر اور تجویز کردہ علاج اور احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے سے، بندر پاکس کے پھیلاؤ کو مؤثر طریقے سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ 

Recommended Packages

Sara Shoukat Ali

MS in molecular biology & currently working in Queen Mary College as a lecturer