دن بھر میں 2 بار کھانے (سحری اور افطار) کے باعث نیند، غذا اور دیگر سرگرمیوں پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ہمارا جسم اچانک آنے والی ان تبدیلیوں کے لیے تیار نہیں ہوتا اور ان سے مطابقت کے لیے جسمانی گھڑی کو خود کو بدلنا پڑتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ رمضان کے دوران لوگوں کو سستی، تھکاوٹ اور جسمانی توانائی میں کمی کے احساسات کا زیادہ سامنا ہوتا ہے۔ مگر سستی اور تھکاوٹ کے اس احساس سے بچنا زیادہ مشکل نہیں، مناسب منصوبہ بندی اور طرز زندگی میں ایڈجسٹمنٹ کے ساتھ، پورے رمضان میں توانائی کی سطح اور پیداواری صلاحیت کو برقرار رکھنا ممکن ہے۔
☆ سحری میں کھانا ضرور کھائیں:
▪︎ اپنے دن کی شروعات ایک غذائیت سے بھرپور اور متوازن کھانے سے کریں جسے سحری کہا جاتا ہے، جسے طلوع فجر سے پہلے کھایا جاتا ہے۔ دن بھر پائیدار توانائی فراہم کرنے کے لیے carbohydrates، protein اور صحت مند چکنائی شامل کریں۔
▪︎ غذائیں جیسے کہ سارا اناج، پھل، سبزیاں، انڈے، اور دودھ کی مصنوعات آپ کو بھرپور اور توانا محسوس کرنے کے لیے بہترین انتخاب ہیں۔
☆ افطار میں بہت زیادہ کھانے سے گریز کریں:
▪︎ دن بھر غذا اور پانی سے دوری کے باعث کچھ افراد افطار میں ضرورت سے زیادہ کھا لیتے ہیں جس کے نتیجے میں سستی، پیٹ میں تکلیف اور نظام ہاضمہ کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔
▪︎ ضروری ہے کہ افطار میں غذا کی مقدار پر نظر رکھیں اور ایسی غذاؤں کو ترجیح دیں جن کو ہضم ہونے میں زیادہ وقت لگتا ہے تاکہ جسم کو توانائی فراہم ہوتی رہے اور تھکاوٹ کا سامنا نہ ہو۔
▪︎ افطار کے دوران fast food یا تلی ہوئی غذاؤں کے زیادہ استعمال سے بھی گریز کریں۔
☆ مناسب مقدار میں پانی کا استعمال اور سورج کی روشنی میں زیادہ گھومنے سے گریز:
▪︎ روزے کے دوران پانی کی کمی یاdehydration سے بچنا بہت اہم ہوتا ہے۔ پانی کی کمی سے سردرد، سستی اور تھکاوٹ جیسے احساسات کا سامنا ہوتا ہے تو یہ ضروری ہے کہ افطار سے سحر تک مناسب مقدار میں پانی پینا عادت بنائیں۔
▪︎ البتہ زیادہ مقدار میں کافی، چائے یا چینی سے بنے مشروبات کے استعمال سے گریز کریں کیونکہ ان سے پیاس اور ڈی ہائیڈریشن کا مسئلہ ہو سکتا ہے۔
▪︎ اسی طرح سورج کی روشنی میں زیادہ وقت تک گھومنے سے گریز کریں تاکہ جسم پانی کی کمی کا شکار نہ ہو۔
☆ دن بھر وقت کا انتظام کریں:
▪︎ رمضان کے دوران ضرورت سے زیادہ مشقت سے بچنے اور توانائی کو بچانے کے لیے اپنی سرگرمیوں کی حکمت سے منصوبہ بندی کریں۔ ▪︎ ضروری کاموں کو ترجیح دیں اور ہر دن کے لیے حقیقت پسندانہ اہداف قائم کریں۔
▪︎ ذہنی تھکاوٹ کو روکنے کے لیے ذہن سازی کی مشق کریں اور موجودہ لمحے پر توجہ مرکوز کریں اور اپنے روحانی اور ذاتی مقاصد کے حصول کے لیے متحرک رہیں۔
☆ اعتدال پسند جسمانی سرگرمی:
▪︎ اپنی توانائی کی سطح کو بڑھانے اور گردش کو بہتر بنانے کے لیے دن کے وقت ہلکی سے اعتدال پسند ورزش میں مشغول ہوں۔
▪︎ چہل قدمی، کھینچنا، یا یوگا جیسی سرگرمیاں سستی کے احساسات کا مقابلہ کرنے اور مجموعی صحت کو فروغ دینے میں مدد کر سکتی ہیں۔ تاہم، تھکن کو روکنے کے لیے روزے کے اوقات میں سخت ورزش سے گریز کرنا ضروری ہے۔
ان حکمت عملیوں پر عمل کرتے ہوئے، آپ اپنی مذہبی ذمہ داریوں کو پورا کرتے ہوئے اور مجموعی صحت کو برقرار رکھتے ہوئے رمضان کے مہینے میں تھکاوٹ اور سستی کو مؤثر طریقے سے سنبھال سکتے ہیں۔
اپنے جسم کو سننا، اس کی ضروریات کے مطابق ڈھالنا، اور ضرورت پڑنے پر اپنے پیاروں اور کمیونٹی کے ارکان سے تعاون حاصل کرنا یاد رکھیں۔ رمضان نہ صرف روزے کا وقت ہے بلکہ خود کو سنوارنے، روحانی نشوونما اور شکر گزاری کا موقع بھی ہے۔ اپنی جسمانی اور ذہنی صحت کا خیال رکھ کر، آپ مکمل طور پر ای