ملیریا ایک خطرناک مرض

ملیریا ایک خطرناک مرض

 

Read in English

ملیریا ازل سے ایک جان لیوا وبا کی صورت انسانیت کو نقصان پہنچاتی آ رہی ہے۔ اس کی علامات میں تیز بخار، تھکاوٹ اور نزلہ زکام سے ملتے جلتے علامات شامل ہیں۔ ان علامات کو اگر نظرانداز کیا جائے تو یہ مہلک ثابت ہو سکتا ہے۔ 

 

پیراسائٹ سے ہونے والی یہ بیماری مچھر کے کاٹنے سے ہوتی ہے۔ ملیریا آلودہ خون یا آلودہ آلات خون جیسا کہ استعمال شدہ انجیکشن اور سرنجز دوبارہ استعمال کرنا اس کے پھیلاؤ کا ایک غیر عمومی ذریعہ ہے۔ ملیریا ہمارے خون میں موجود ریڈ بلڈ سیلز کو متاثر کرتا ہے جس کی وجہ سے خون کے ذریعے پھیلاؤ کا باعث بنتا ہے۔ 

 

ملیریا کی تشخیص خون میں مائیکروسکوپ کے نیچے بغور جائزہ کے ساتھ ملیریا کا پیراسائیٹ دیکھ کر کی جاتی ہے۔ علامات کو بھانپتے ہوئے طریقہ ہائے علاج ادویات سے لیکر ہسپتال میں داخل ہونے  تک کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ سینٹر فارڈیزیز کنٹرول کے مطابق ملیریا کے جراثیم جسم میں داخل ہونے کے تقریبا 10 دن بعد علامات کا ظہور ہوتا ہے۔ تاہم علامات کا ظہورایک سال کے بعد بھی ہو سکتا ہے۔ 

 

اگر آپ کسی ایسے علاقے میں رہتے ہیں جہاں ملیریا کثرت سے پایا جاتا ہے یا اگر آپ کسی ایسے علاقے میں سفر کا ارادہ رکھتے ہیں تو احتیاطی تدابیر لازمی اختیار کریں۔ احتیاطی ادویات کھانا، مچھر دانی میں سونا، مچھر مار سپرے کا استمعال کرنا چند اہم احتیاطی تدابیر ہیں۔ 

 

اگر آپ ان میں سے کسی علامت کا شکار ہیں تو آج ہی شفا فار یو سے رابطہ کریں۔

Recommended Packages

Uzair Arshad

Uzair is a medical student of the penultimate year of MBBS in Allama Iqbal Medical College, Lahore. He is always interested in making things easy that are relatively difficult. Exploration is another catchy half and reading is a cup of tea.