کافی ہمارے دماغی صحت کو کیسے بہتر بناتی ہے؟

کافی ہمارے دماغی صحت کو کیسے بہتر بناتی ہے؟

Read in English

کافی دنیا کے پسندیدہ مشروبات میں سے ہے اور ہر روز کافی کے 25•2 بلین کپ فروخت کیے جاتے ہیں۔ روزانہ دن بھر کیلئے چست و توانا رکھنے کے ساتھ ساتھ کافی کے اور بھی بہت سے فوائد ہیں۔ ماضی میں کافی کو غیر منصفانہ طور پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے مگر حالیہ طور پر ماہرین اس کے فوائد کے گن گاتے نظر آتے ہیں۔ مشرقی و مغربی خطوں میں مقبول تمام غذائی ترکیبات میں کیفین -جو کہ کافی کا ایک اہم ترین جزو ہے- کو اینٹی آکسیڈینٹ کا سب سے بڑا ذریعہ سمجھا جاتا ہے اور یہ شوگر اور امراض دل کو کم کرنے میں انتہائی اہم ہے۔ لہذا کافی ہماری صحت کو کیسے اثر انداز کرتی ہے آئیے دیکھتے ہیں: 

۔ اچھی یادداشت: 

چونکہ کیفین ہمارے دماغ کے یادداشت کو کنٹرول کرنے والے حصے کو ایکٹویٹ کرتی ہے لہذا اس کے استعمال سے چیزیں یاد رہنے لگتی ہیں۔ علاوہ ازیں کافی کے استعمال سے اچھی یادیں اور باتیں ہمارے دماغ میں برقرار رہتی ہیں جبکہ برے اور منفی خیالات کا معاملہ اس کے برعکس ہے۔ لہذا یہ غیر ارادی طور پر ہمارے منفی خیالات کو ختم کر کے ڈپریشن کے مرض میں مبتلا افراد کو بھی فائدہ پہنچاتی ہے۔ 

۔ برین پلاکس کا خاتمہ:

تحقیق سے ثابت شدہ ہے کہ کافی کا استعمال الزائمرز کی بیماری اور ڈیمنشیا جیسے مرض میں دماغ میں بننے والے پلاکس کا خاتمہ کرنے میں مدد دیتی ہے۔ کیفین پروٹین کو اکٹھا ہونے سے روکتی ہے جس سے دماغ میں انفلیمیشن میں کمی آ جاتی ہے اور ہمارے دماغ کا باہمی رابطہ اور نرو ٹرانسمیشن بہتر ہو جاتی ہے اور اس طرح الزائمرز اور ڈیمنشیا جیسے امراض میں بھی کافی نہایت مفید ثابت ہوتی ہے۔ 

۔ برین انٹروپی: 

برین انٹروپی ہمارے دماغ کی مختلف اقسام کی کیفیات کو سمجھنے کی صلاحیت ہے جن میں ہمارے جذبات، فنون، مہارت، آراء اور علم شامل ہیں۔ دراصل برین انٹروپی اس چیز کی نشاندہی کرتا ہے کہ ہمارا دماغ کتنی تیزی سے چیزوں کو پروسس کر سکتا ہے اور تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ کافی کا استعمال برین انٹروپی کو خاصا بڑھا دیتا ہے۔ اس کے نتیجے میں انسان کی ذہانت اور چستگی بھی بڑھ جاتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ لوگ امتحانات سے قبل کافی کیوں استعمال کرتے ہیں۔ 

۔ انسان کی چستگی اور توانائی میں اضافہ: 

کافی پینے سے بہت افراد یہ دعوی کرتے ہیں کہ ان کی تندہی اور توانائی میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ درحقیقت یہ اضافہ کافی کے استعمال سے ہمارے دماغ میں نیورونز کی تعداد میں اضافہ کے باعث ہوتا ہے۔ لیکن غنودگی، تھکاوٹ اور نیند کی حالت میں کافی سے گریز کرنا چاہیئے کیونکہ اس سے ہماری نیند متاثر ہو گی اور اگلے دن کام میں دشواری کا سامنا کرے پڑے گا۔ کافی میں موجود اجزا ہمارے دماغ کے اس حصے کو متاثر کر کے ہمارے بھوک کے احساس کو کم کر دیتے ہیں جس سے انسان کو کم بھوک محسوس ہوتی ہے۔ 

۔ کیفین ایڈرینالین کے اخراج میں بھی اضافے کا باعث بنتی ہے: 

کیفین کے نتیجے میں بڑھنے والے ایڈرینالین لیولز کی وجہ سے انسان فائٹ اور فلایٹ ریسپونس میں چلا جاتا ہے جو ہماری کارکردگی کو بڑھا دیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کھلاڑی مقابلے سے قبل بسا اوقات اس مشروب کا استعمال کرتے ہیں۔ لیکن کیفین کی ذیادتی سے اس ریسپونس میں انسان نروس بھی ہو سکتا ہے اور اس کے دل کی ڈھرکن بھی تیز ہو سکتی ہے۔ 

دیکھا جائے تو کافی انسان کیلئے نہایت کارآمد مشروب ہے جو ہمیں الزائمرز اور ڈیمنشیا سے تحفظ بھی فراہم کرتی ہے اور ہمارے کام کرنے کی صلاحیت کو بھی بڑھاتی ہے اور ہماری یاداشت کو بھی بہتر کرتی ہے۔ لیکن اس کے بے جا استعمال سے ہماری نیند اور دیگر افعال پر بر اثر بھی پر سکتا ہے

Recommended Packages

Uzair Arshad

Uzair is a medical student of the penultimate year of MBBS in Allama Iqbal Medical College, Lahore. He is always interested in making things easy that are relatively difficult. Exploration is another catchy half and reading is a cup of tea.