کورونا وائرس کیسے پھیلتا ہے؟ اور ہم اس سے بچنے کیلئے کیا کر سکتے ہیں؟

کورونا وائرس کیسے پھیلتا ہے؟ اور ہم اس سے بچنے کیلئے کیا کر سکتے ہیں؟

 
کووڈ19 تقریبا 170 ممالک کو اپنی گرفت میں لے چکا ہے اور اس کے باعث 20,000 افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ کورونا وائرس بہت تیزی سے پھیل رہا ہے لیکن اس سے بھی ذیادہ خطرناک بات یہ ہے کہ اس کے بارے میں غلط حقائق بھی عوام الناس میں اسی رفتار سے پھیل رہے ہیں۔ چین میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق تقریبا 60 فیصد افراد اس وبا کے باعث پریشانی کا شکار ہیں۔ اس پریشانی کی کئی وجوہات ہیں جن میں نوکری کا چلا جانا، زندگی ختم ہونے کا خطرہ، زندگی سے عمومیت کا خاتمہ اور معاشرے میں خوف و ہراس کی لہر سر فہرست ہیں۔ یہ تمام جذبات یقینا اس عرصہ میں کسی نہ کسی موقع پر ہر کسی کو اپنا شکار کر سکتے ہیں اور اس بات میں کوئی حیرت انگیز بات نہیں۔ موخزالزکر بات کی یاد دہانی بھی انسان کو پر سکون کر سکتی ہے۔ اگر آپ کورونا وائرس کی علامات کا شکار ہیں تو گھبرانے کی کوئی بات نہیں کیونکہ شفا فار یو کے پاس اس بیماری کی تشخیص کیلئے تمام جدید آلات موجود ہیں۔ 

کووڈ19 دراصل کیا ہے؟ 

کووڈ19 ایک وائرس سے پھیلنے والی بیماری ہے جو کہ بہت ذیادہ تیزی سے پھیل سکتی ہے مگر یہ ذیادہ مہلک نہیں ہے۔ کورونا وائرس عام طور پر پرندوں اور میملز میں پایا جاتا ہے اور ریسپائیریٹری سسٹم کو متاثر کرتا ہے۔ کورونا وائرس قریبا 1960 سے انسانوں میں نزلہ زکام پھیلا رہے ہیں مگر پچھلے کچھ عرصے میں اس وائرس کے باعث شدید نوعیت کی بیماریاں بھی دیکھی جا چکی ہیں جن میں  2002۔2004 میں ایس۔اے۔آر۔ایس اور 2012 میں مرس کے امراض شامل ہیں۔ کووڈ19 دیگر کورونا وائرس کی طرح ایک تاج کی شکل کا نسبتا بڑے سائز کا ایک وائرس ہے جو نزلہ، زکام، کھانسی اور جسم میں شدید کمزوری کا باعث بنتا ہے مگر شدید صورتحال میں سانس میں دشواری اور آرگن فیلیئر کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔ سارز/مرس اور کووڈ19 میں واضح فرق یہ ہے کہ یہ جدید وائرس بے حد تیزی سے پھیل سکتا ہے جبکہ اس سے پیدا ہونی والی شرح اموات نسبتا خاصی کم ہیں۔ سارز/مرس کی طرح یہ وائرس بھی چمگاڈر سے ایک انٹر میڈییٹ ہوسٹ جس کا نام پینگولن سے ہوتے ہوئے انسانوں تک پہنچا ہے۔ 
 

یہ کیسے پھیلتا ہے؟ 

جب بھی کوئی متاثرہ شخص کھانستا یا چھینکتا ہے یا سانس لیتا ہے تو یہ وائرس ہوا میں اور اردگرد کی چیزوں پر معلق ہو جاتا ہے اور اگر کوئی بھی اس وائرس آلود ہوا یا سطح کے پاس آئے یا ہاتھ لگائے تو وہ اس بیماری کا شکار ہو سکتا ہے۔ کووڈ19 ہوا میں 9۔3 گھنٹے تک معلق رہتا ہے اور مختلف سطوحات پر ٹمپریچر کے مطابق 12۔9 دن تک موجود رہتا ہے۔ تاہم، ذیادہ تر سطوحات پر کورونا وائرس 1 سے 4 دن تک موجود رہتا ہے۔ 
 

کسی متاثرہ شخص میں کتنے دن تک علامات پیدا ہو سکتی ہیں؟ 

اوسطا تقریبا 7۔5 دن تک متاثرہ شخص میں علامات ظاہر ہوتی ہیں اور چودھویں دن تک تقریبا ہر متاثرہ شخص میں علامات نظر آنے لگتی ہیں۔ تاہم تحقیق کے مطابق بہت سے افراد میں بالکل کم نوعیت کی علامات ظاہر ہوتی ہیں جن میں آنکھوں میں سوزش، کھانسی، بخار یا سر درد شامل ہیں اور بہت سے لوگوں میں کوئی بھی علامت ظاہر نہیں ہوتی۔ متاثرہ افراد میں سے 20 فیصد لوگ شدید علامات کا شکار ہو جاتے ہیں اور انہیں ہسپتال کی ضرورت ہوتی ہے۔ 
 

اس کے پھیلاو کو کیسے روکا جا سکتا ہے؟ 

سماجی فاصلہ اختیار کریں- 2 میٹر یا 6 یارڈز کا فاصلہ اختیار کریں۔
20 سیکنڈز کیلئے اپنے ہاتھوں کو بار بار صاف کرتے رہیں۔ 
بغیر دھوئے چہرے کو ہاتھ مت لگائیں۔ 
باہر جاتے ہوئے ماسک کا استعمال کریں۔
کسی علامت کی صورت میں قرنطینہ اختیار کریں۔
رش والی جگہ سے گریز کریں۔
کسی قسم کی محفل میں جانے سے گریز کریں۔۔
 

علامات کی صورت میں کیا کیا جائے ؟

معمولی علامات کی صورت میں یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ انسان ابتدائی طور پر اپنے ٹیسٹس کروائے جن میں پھیپھڑوں کا سی۔ٹی سکین(سب سے بہترین ٹیسٹ)، بلغم کا معائنہ اور کلچر اور فیٹیگ پینل ٹیسٹ(کمپلیٹ بلڈ کاونٹ) شامل ہیں۔ 
لیکن شدید علامات جیسا کہ سانس میں دشواری یا آرگن فیلیئر کی صورت میں اپنے قریبی ہسپتال پر چیک اپ کروائیں۔

Recommended Packages

Uzair Arshad

Uzair is a medical student of the penultimate year of MBBS in Allama Iqbal Medical College, Lahore. He is always interested in making things easy that are relatively difficult. Exploration is another catchy half and reading is a cup of tea.