انٹرمیٹینٹ فاسٹنگ/وقتا فوقتا روزے رکھنا کیسے شروع کیا جائے؟

انٹرمیٹینٹ فاسٹنگ/وقتا فوقتا روزے رکھنا کیسے شروع کیا جائے؟

 
وزن کم کرنے کا یہ طریقہ کار پچھلے کچھ عرصے میں غذائی لحاظ سے انتہائی مقبولیت حاصل کر چکا ہے۔ روزے رکھنا کوئی نیا معرکہ نہیں بلکہ یہ کئی صدیوں سے چلتا آ رہا ہے۔ تاہم ماضی قریب میں یہ طریقہ لوگوں میں اس لیے کم مقبول رہا کہ لوگ اسے انتہائی سخت اور مشکل سمجھتے تھے۔ اور اسی وجہ سے مستقل لمبے عرصے تک بھوکا رہنے کا ایک قابل فہم متبادل وقتا فوقتا روزے رکھنا یعنی انٹرمیٹنٹ فاسٹنگ کا کانسپٹ جنم لیا۔ یہ نہ صرف بآسانی اختیار کیا جا سکتا ہے بلکہ انتہائی نتیجہ خیز بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ 
 
اس طریقہ کار کو اپنانے کی کئی اقسام موجود ہیں مگر 16/8 ماڈل سب سے مقبول ہے۔ اس کانسپٹ میں 16 گھنٹے کا روزہ رکھ کر اگلے آٹھ گھنٹے میں کھانا شامل ہے۔ 16/8 ماڈل بآسانی لمبے عرصے تک مینیج کیا جا سکتا ہے اور بہت ذیادہ مشکل بھی نہیں۔ بہت سے 16 گھنٹے پرہیز کے بعد اس 8 گھنٹے کے دورانیے میں 3 وقت کا کھانا استعمال کرنے میں کامیاب رہتے ہیں۔ اسے اپنانے کیلئے پہلا کام اپنی روٹین میں سے ان 8 گھنٹوں کی نشاندہی ہے جس دوران آپ ذیادہ تر کھانا کھاتے ہیں۔ مثال کے طور پر اگر آپ ناشتہ نہیں کرتے تو یہ 8 گھنٹے کا دورانیہ صبح 11 سے شام 7 بجے تک ہو سکتا ہے اور اگر آپ بہت انہماک سے ناشتہ کرنے کے عادی ہیں تو صبح 9 سے شام 5 تک بھی یہ روٹین اختیار کی جا سکتی ہے۔ پانی اور کافی کھانے سے پرہیز کے 16 گھنٹوں میں استعمال کی جا سکتی ہے لیکن مٹھاس کے بغیر! 
 
کھانے کے 8 گھنٹوں میں ترجیحی طور پر گوشت کے ساتھ تازہ پھل اور سبزیوں کا استعمال کرنا چاہیئے۔ یہ سمجھنا بھی لازمی ہے کہ اس طرز خوراک میں بغیر کسی روک تھام کے کچھ بھی استعمال کرنا اصولوں کے خلاف ہے۔ اس طرز خوراک کو اگر غذا میں اعتدال پسندی کے ساتھ ملایا جائے تو انتہائی فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے۔ ان دونوں چیزوں کے بغیر یہ طرز خوراک کارگر نہیں ہو سکتا۔ جب ہم کھا پی رہے ہوتے ہیں تو ہمارے جسم کو توانائی ہماری خوراک سے ملتی ہے مگر دوران روزہ یہ انرجی جسم میں سٹور فیٹس کے ذریعے حاصل کی جاتی ہے جس سے اس عمل میں جسم کا ایکسٹرا فیٹ ختم ہونے لگتا ہے۔ 
 
وزن کم کرنے علاوہ بھی اس طرز خوراک کے بیش بہا فوائد ہیں جن میں گلوکوز کی مقدار میں اعتدال، کولیسٹرول میں کمی اور بلڈ پریشر پر کنٹرول قابل ذکر ہیں۔ نظام انہظام میں اعتدال کے باعث اچھی نیند بھی اس طرز خوراک کا ایک نتیجہ ہے۔ قصہ مختصر یہ کہ انٹرمیٹنٹ فاسٹنگ وزن کم کرنے اور خوراک میں اعتدال لانے کا ایک آسان اور کارگر طریقہ ہے۔ اپنی روٹین میں سے 8 گھنٹے چن کر ان میں اعتدال پسندی سے کھائیں اور اگلے 16 گھنٹوں میں کھانے سے گریز کرتے ہوئے محض پانی اور کافی(بغیر میٹھے کے) کا استعمال کریں اور دیکھئے حیرت انگیز نتائج! 
اگر آپ وزن کم کرنے کے کئی حربے استعمال کر چکے ہیں تو شفا فار یو سے رابطہ کریں تا کہ آپ کے جسم کے مطابق خوراک تجویز کی جا سکے۔

Recommended Packages

Uzair Arshad

Uzair is a medical student of the penultimate year of MBBS in Allama Iqbal Medical College, Lahore. He is always interested in making things easy that are relatively difficult. Exploration is another catchy half and reading is a cup of tea.