اریٹیبل باول سنڈروم

اریٹیبل باول سنڈروم

اریٹیبل باول سنڈروم، جسکا مخفف آئی بی ایس ہے، بڑی آنت کا ایک عام مرض ہے۔ یہ مرض عام طور پر انفلیمیٹری باول ڈیزیز جسے آئی بی ڈی کہا جاتا ہے کے ساتھ کنفیوز کیا جاتا رہا ہے۔ حالانکہ یہ دونوں امراض ایک دوسرے سے بالکل مختلف ہیں۔ اریٹیبل باول سنڈروم یا آئی بی ایس کئی اور ناموں سے بھی جانا جاتا ہے۔ ان میں اریٹیبل کالن، سپاسٹک کالن، سپاسٹک کولائٹس یا میوکس کولائٹس شامل ہیں۔ عموما یہ مرض ایک دیرینہ بیماری کے طور پر سامنے آتا ہے جسکا علاج ممکن نہیں۔

 

ایک اور غلط فہمی جو لوگوں میں اس بیماری کے حوالے سے پائی جاتی ہے وہ یہ ہے کہ یہ بیماری نظام انہظام کے کینسرز کا باعث بنتی ہے جبکہ ڈر حقیقت اس بات میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ یہ مرض انسان کی زندگی کو کئی طرح سے متاثر کرتا ہے۔

اریٹیبل باول سنڈروم کی علامات: 

۔ ڈائریا

۔ پیٹ میں گیس کی کیفیت 

۔ ہوا خارج کرنے میں ذیادتی 

۔ معدے کی سوزش 

۔ پیٹ میں درد اور مڑوڑ اٹھنا 

۔ قبض 

۔ قبض اور ڈائریا کی ایک ساتھ شکایت 

آئی بی ایس عموما خواتین کو ذیادہ متاثر کرتا ہے۔ خواتین ماہواری کے دنوں سے تھوڑا قبل اس بیماری کی علامات کا شکار ہو جاتی ہیں جبکہ بعض میں علامات ماہواری کے دوران بھی ظاہر ہوتی ہیں۔ علاوہ ازیں خواتین ماہواری ختم ہونے کے بعد کی عمر یعنی مینوپاز کے بعد یا حمل کے دوران بھی اس مرض کا شکار ہو سکتی ہیں۔ 

ہر شخص میں ان علامات کی شدت مختلف ہو سکتی ہے۔ یہ علامات بہت ہی کم عرصے سے لیکر بہت لمبے عرصے تک بھی رہ سکتی ہیں جیسا کہ ہو سکتا ہے کہ یہ علامات محض 3 دن تک رہیں یا مسلسل 3 ماہ تک بھی انسان کو اپنی گرفت میں لیے رکھیں۔ آئی بی ایس کی موجودگی سے زندگی میں اور بہت سے مسائل جنم لے سکتے ہیں جن میں سستی، کمر درد، ڈپریشن، انزائیٹی اور بیمار پن کی کیفیت شامل ہیں۔ لہذا یہ بیماری جسم کے ساتھ ساتھ انسان کی نفسیاتی صحت کو بھی بری طرح متاثر کرتی ہے۔ 

پیٹ میں درد اور مڑوڑ اس حد تک شدید ہو سکتے ہیں کہ یہ انسان کہ روزمرہ زندگی میں دشواری پیدا کر دیتے ہیں اور اگر ایسا نہ ہو تو ان کی وجہ سے انسان کا موڈ فورا سے خراب ہو جاتا ہے۔ ذیادہ تر یہ درد پاخانہ کرنے کے بعد ٹھیک ہو جاتا ہے۔ 

اریٹیبل باول سنڈروم کا علاج: 

جیسا کہ اوپر بتایا گیا کہ اس مرض کا علاج ممکن نہیں لہذا علاج کا دارومدار اس مرض کی علامات میں کمی پر ہے۔ روزمرہ زندگی میں چند تبدیلیاں کافی فائدہ مند ہو سکتی ہیں۔ عام طور پر غیر طبی طریقے جن سے اس مرض کی علامات میں کمی ممکن ہے مندرجہ ذیل ہیں: 

۔  روزمرہ کی بنیاد پر ورزش جس میں تیز رفتار سے چلنا، جوگنگ اور سٹریچنگ اکیسرسائیزز شامل ہیں۔ 

۔ کیفین سے پرہیز چونکہ اس سے آنتوں میں علامات کا ایک سلسلہ جنم لے سکتا ہے۔ 

۔ بھوک رکھ کر کھانا/ کم کم کھانا 

۔ تلی ہوئی، مرچوں والی اور تیل والی اشیا سے پرہیز کرنا 

۔ سٹریس اور انزائیٹی کو کم کرنے والی سرگرمیوں میں حصہ لینا 

۔ پرو بائیوٹکس کا استعمال 

آئی بی ایس میں استعمال ہونے والی ادویات: 

ادویات کے انتخاب میں سب سے اہم یہ ہے کہ آپ ان ادویات کا استعمال کریں جو آپکے لیے موافق ہیں۔ اس بیماری کے لئے کوئی ایک واحد دوا موجود نہیں۔ مختلف افراد مختلف ادویات کو مختلف انداز سے ریسپونس کرتے ہیں۔ 

ایک اور اہم بات یہ ہے کہ آپ اپنے معالج کو موجودہ ادویات کے بارے میں ضرور آگاہ کریں اور اپنی مکمل ہسٹری بتائیں تا کہ وہ آپکے مطابق آپکو دوا تجویز کر سکے۔ اگر آپ اس بیماری کے علاج یا تشخیص کے بارے میں فکر مند ہیں تو آج ہی شفا فار یو پر آن لائن اپوائنٹمنٹ لیں۔ 

عام طور پر اس مرض میں قبض کو آرام پہنچانے کیلئے استعمال کی جانے والی ادویات میں لینیکٹولائیڈ اور لیوبیپروسٹان شامل ہیں۔ ان کے علاوہ اینٹی ڈپریسینٹ اور دیگر ادویات بھی اس کے علاج میں استعمال کی جاتی ہیں۔

Uzair Arshad

Uzair is a medical student of the penultimate year of MBBS in Allama Iqbal Medical College, Lahore. He is always interested in making things easy that are relatively difficult. Exploration is another catchy half and reading is a cup of tea.