کیا یہ ضروری ہے کہ چھاتی پر ہر گیلٹی کینسر ہو؟

کیا یہ ضروری ہے کہ چھاتی پر ہر گیلٹی کینسر ہو؟

چھاتی پر گیلٹی تلاش کرنا ایک خوفناک تجربہ ہوسکتا ہے۔ بہت سے لوگ چھاتی کی گیلٹیوں کو فوری طور پر کینسر سے جوڑ دیتے ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہر گیلٹی مہلک نہیں ہوتی۔ اگرچہ چھاتی کا کینسر ایک سنگین حالت ہے جس کے لیے طبی امداد کی ضرورت ہوتی ہے، چھاتی کے گیلٹیوں کی بہت سی دوسری ممکنہ وجوہات ہیں، جن میں سے زیادہ تر کینسر نہیں ہیں۔ بے ضرر گیلٹیوں اور جن کو طبی امداد کی ضرورت ہوتی ہے کے درمیان فرق جاننا اضطراب کو کم کرنے اور ضرورت پڑنے پر جلد پتہ لگانے میں مدد کر سکتا ہے۔

غیر کینسر والی چھاتی کے گیلٹیوں کی عام وجوہات

Fibroadenomas: یہ نوجوان خواتین میں عام ہیں اور جلد کے نیچے مضبوط، گول اور حرکت پذیر محسوس کرتے ہیں۔

بریسٹ Cysts: سیال سے بھی تھیلیاں جو چھاتی کے tissues میں نشوونما پا سکتے ہیں۔ یہ عام طور پر بے ضرر ہوتے ہیں لیکن بعض اوقات نرم یا تکلیف دہ ہو سکتے ہیں، خاص طور پر ماہواری سے پہلے۔

انفیکشن: چھاتی کا انفیکشن، اکثر دودھ پلانے والی خواتین میں ہوتا ہے، دردناک گیلٹیوں کے ساتھ ساتھ لالی اور سوجن کا سبب بن سکتا ہے۔ یہ گیلٹی کینسر کی نہیں ہیں لیکن علاج کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

Fat necrosis : یہ اس وقت ہوتا ہے جب چھاتی میں fatty tissues چوٹ یا سرجری کی وجہ سے خراب ہو جاتا ہے، جس سے گیلٹی بنتی ہے۔ اگرچہ یہ مضبوط محسوس ہوتا ہے اور اکثر خود ہی حل ہوجاتا ہے۔

Lipomas : یہ غیر کینسر والے، آہستہ آہستہ بڑھنے والی گیلٹی ہیں جو چربی کے بافتوں سے بنے ہوتے ہیں۔ وہ نرم، بے درد اور عام طور پر بے ضرر ہوتے ہیں۔

 آپ کو کب فکر مند ہونا چاہئے؟

اگرچہ چھاتی میں گیلٹیوں کی  بہت  اقسام ہو سکتی ہیں، لیکن کچھ خصوصیات مزید جانچ کی  نشاندہی کر سکتی ہیں:

سخت اور غیر متحرک: کینسر کے گیلٹی اکثر سخت، بے ترتیب شکل کے، اور جگہ پر جمے ہوتے ہیں۔

مسلسل بڑھنا: اگر گیلٹیمسلسل بڑھ رہی ہے یا ماہواری کے بعد دور نہیں ہوتی ہے تو اسے چیک کرنا چاہیے۔

دیگر علامات: جلد کی تبدیلیاں (سرخی)، نپل سے خارج ہونا، یا چھاتی کے سائز یا شکل میں تبدیلی ابتدائی علامات ہیں جنہیں طبی امداد کی ضرورت ہے۔

Lumps  کی تشخیص کیسے کی جاتی ہے؟

اگر آپ کو کوئی گیلٹی ملتی ہے، تو صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور سے ملنا ضروری ہے۔ تشخیص میں شامل ہوسکتا ہے:

جسمانی امتحان: ایک ڈاکٹر گیلٹی کے سائز، شکل اور ساخت کا جائزہ لے گا۔

ٹیسٹ: گیلٹی کا سائز دیکھنے  کے لیے mammogram یا ultrasound استعمال کیے جاتے ہیں۔

Biopsy : اگر گیلٹی خطرناک نظر آتی ہے تو ٹشو کا نمونہ لیا جا سکتا ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا یہ کینسر ہے یا نہیں۔

 ابتدائی پتہ لگانے کی اہمیت

چھاتی میں ہونے والی تبدیلیوں کی جلد شناخت کرنے کے لیے باقاعدہ خود معائنہ اور mammogram بہت ضروری ہیں۔

چھاتی کے کینسر کا جتنا پہلے پتہ چل جائے گا، کامیاب علاج کے امکانات اتنے ہی بہتر ہوں گے۔

︎  زیادہ تر خواتین کے لیے گیلٹیاں تشویش کا باعث ہوں گی، لیکن اگر آپ کو کوئی غیر معمولی تبدیلی نظر آتی ہے تو محتاط رہنا اور ڈاکٹر سے رجوع کرنا ہمیشہ بہتر ہے۔

 چھاتی پر موجود ہر گیلٹی کینسر کا باعث نہیں ہوتی، لیکن اگر آپ کو کوئی تبدیلی نظر آتی ہے تو چوکس رہنا اور طبی مشورہ لینا ضروری ہے۔ گیلٹیوں کی مختلف اقسام کو سمجھنا اور جلد پتہ لگانے کی اہمیت آپ کو اپنی چھاتی کی صحت کو سنبھالنے اور غیر ضروری خوف کو کم کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔

 مزید معلومات اور آن لائن مشاورت کے لیے برائے مہربانی www.shifa4u.com  پرجائیں۔

 

 

 

Recommended Packages

Sara Shoukat Ali

MS in molecular biology & currently working in Queen Mary College as a lecturer