کیا نظام انہضام کا دوسری بیماریوں سے کوئی تعلق ہے؟

کیا نظام انہضام کا دوسری بیماریوں سے کوئی تعلق ہے؟

نظام انہضام صحت کی مجموعی بہبود میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے، نہ صرف معدے کے نظام کو بلکہ دیگر جسمانی افعال اور حالات کو بھی متاثر کرتا ہے۔ تحقیق کے مطابق ایک بڑھتا ہوا جسم اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ہمارے نظام انہضام کی صحت مختلف دیگر بیماریوں سے پیچیدہ طور پر جڑی ہوئی ہے، بشمول autoimmune disorders، دماغی صحت کے حالات، قلبی امراض، اور metabolic syndrome۔ اس مضمون میں ہم نظام انہضام کا دوسری بیماریوں سے کیا تعلق ہے جاننے کے کوشش کریں گے۔

گٹ اور مدافعتی نظام:

گٹ  trillions of healthy microorganisms کا گھر ہے، جسے اجتماعی طور پر gut microbiota کہا جاتا ہے۔ یہ جرثومے ہاضمے کے لیے ضروری ہیں لیکن یہ مدافعتی نظام کو منظم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

Gut microbiota • میں عدم توازن، خود سے قوت مدافعت کی بیماریوں جیسے کہ rheumatoid arthritis، multiple sclerosis، اور سوزش والی آنتوں کی بیماری سے منسلک ہے۔

صحت مند آنت ایک متوازن مدافعتی ردعمل کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے، دائمی سوزش کے خطرے کو کم کرتا ہے۔

قلبی صحت

جدید تحقیق آنتوں کی صحت اور قلبی امراض کے درمیان تعلق کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ بعض gut bacteria ایسے مادے پیدا کر سکتے ہیں جو بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کی سطح کو متاثر کرتے ہیں۔

 Gut microbiotaنقصان دہ مرکبات جیسے trimethylamine N-oxide (TMAO) کی پیداوار کا باعث بن سکتا ہے، جو کہ atherosclerosis اور دل کی بیماری کے بڑھتے ہوئے خطرے سے وابستہ ہے۔ اس طرح، ایک صحت مند gut microbiome  دل کی صحت میں حصہ ڈالتا ہے۔

Metabolic disorder ☆

نظام انہضام کا metabolic صحت سے بھی گہرا تعلق ہے۔ موٹاپا، ٹائپ 2 ذیابیطس، اورmetabolic syndrome جیسی حالتیں غیر صحت بخش گٹ مائکرو بائیوٹا سے وابستہ ہیں۔

 آنتوں کے bacteria جسم کے کھانے پر عمل کرنے اور fats کو ذخیرہ کرنے کے طریقے کو متاثر کر سکتے ہیں۔ متوازن گٹ مائکروبیوم کو برقرار رکھنے سے، Insulin کی حساسیت کو بہتر بنانا اور metabolic disorder کے خطرے کو کم کرنا ممکن ہے۔

 ہاضمہ کی صحت کو بہتر بنانا نہ صرف ہاضمے کی خرابیوں کو روکنے کے بارے میں ہے بلکہ مجموعی صحت کو بڑھانے اور مختلف بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے کے بارے میں بھی ہے۔ یہاں طرز زندگی میں کچھ تبدیلیاں ہیں جو ایک اہم اثر ڈال سکتی ہیں۔

 ▪︎ متوازن غذا

فائبر، پھل، سبزیاں، گندم اور گوشت سے بھرپور غذا کھانا آنتوں کے صحت مند microbiome کو سپورٹ کرتا ہے۔

Processed food • ، شکر اورArtifical sweetner  کی مقدار کو محدود کرنا بھی ضروری ہے، کیونکہ یہ آنتوں کی صحت پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔

باقاعدہ ورزش

جسمانی سرگرمی ہاضمے کے ذریعے کھانے کی نقل و حرکت کو بڑھا کر، قبض کے خطرے کو کم کرکے، اور متوازن microbiome کو فروغ دے کر اچھی ہاضمہ صحت کو فروغ دیتی ہے۔

 باقاعدگی سے ورزش سوزش کو کم کرنے کے لئے بھی جانا جاتا ہے، جو دائمی بیماریوں کو روکنے کے لئے فائدہ مند ہے.

مناسب ہائیڈریشن

ہائیڈریٹ رہنا کھانے کو توڑنے اور غذائی اجزاء کو زیادہ موثر طریقے سے جذب کرنے میں مدد کرکے ہاضمے میں مدد کرتا ہے۔ آنتوں کے بلغمی استر کو برقرار رکھنے کے لیے پانی ضروری ہے، جو کہ صحت مند آنتوں  کی حمایت کرتا ہے۔

تناؤ کا انتظام

دائمی تناؤ آنتوں کی حرکت اور معدے کی خرابی کے خطرے کو  بڑھا سکتا ہے۔ ذہن سازی، مراقبہ، یوگا، اور گہری سانس لینے کی مشقیں تناؤ کو سنبھالنے اور صحت مند آنت کو فروغ دینے میں مدد کر سکتی ہیں۔

کافی نیند

معدے کی صحت سمیت مجموعی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے معیاری نیند ضروری ہے۔ کم نیند آنتوں کے microbiome میں خلل ڈال سکتی ہے اور سوزش کی بیماریوں کا خطرہ بڑھا سکتی ہے۔ ہاضمہ کی صحت کو سہارا دینے کے لیے فی رات 7-9 گھنٹے کی بلاتعطل نیند کا مقصد بنائیں۔

 ہاضمہ صحت کا تعلق مجموعی صحت اور مختلف بیماریوں سے بچاؤ سے ہے۔ شعوری طرز زندگی میں تبدیلیاں لا کر، افراد اپنی ہاضمہ صحت کو بڑھا سکتے ہیں، اپنے مدافعتی نظام کو بڑھا سکتے ہیں، ذہنی صحت کو بہتر بنا سکتے ہیں، اور قلبی اور metabolic disorder کے خطرے کو کم کر سکتے ہیں۔

متوازن غذا کو ترجیح دینا، باقاعدگی سے ورزش، تناؤ کا انتظام، ہائیڈریشن، معیاری نیند بہترین ہاضمہ اور مجموعی صحت کے حصول کے لیے بنیادی اقدامات ہیں۔

 

 

مزید معلومات اور آن لائن مشاورت کے لیے برائے مہربانی www.shifa4u.com  پرجائیں۔

Recommended Packages

Sara Shoukat Ali

MS in molecular biology & currently working in Queen Mary College as a lecturer