کیا سونگھنے یا چکھنے کی حس کا ختم ہو جانا کرونا وائرس کی بنیادی علامت ہے؟

کیا سونگھنے یا چکھنے کی حس کا ختم ہو جانا کرونا وائرس کی بنیادی علامت ہے؟

READ IN ENGLISH

کرونا وائرس ایک بہت پیچیدہ وائرس ہے جو کہ ہر انسان کو مختلف انداز میں متاثر کر رہا ہے۔ بہت سے لوگ وائرس کا شکار ہوتے ہیں مگر ان کو علم تک نہیں ہوتا۔ وائرس کے متعلق معلومات کی کمی بھی خوف و ہراس کی ایک وجہ ہے۔ دو ایسے طریقے موجود ہیں جن سے یہ پتہ لگایا جا سکتا ہے کہ آیا آپ تک یہ وبا پہنچ چکی ہے یا نہیں۔ اول تو یہ دیکھیں کہ پچھلے کچھ عرصہ میں آپ کس کس سے مل چکے ہیں۔ دوسرا اپنے جسم کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیں کہ کوئی نمایاں تبدیلی تو سامنے نہیں آئی۔ ہو سکتا ہے کہ آپکو کوئی علامات بھی ظاہر نہ ہوں مگر پھر بھی ہوشیار رہیں! وائرس کی چند چیدہ چیدہ علامات پر نظر رکھیں تا کہ وقت پر اپنے آپکو دوسروں سے علیحدہ کر لیں اور ان میں سے ایک علامت سونگھنے اور چکھنے کی حس کا کم یا ختم ہو جانا بھی ہے مگر بہت سے وائرس کے شکار افراد میں کسی قسم کی علامت ظاہر نہیں ہوتی لہذا بہتر یہ ہے کہ ہر کچھ ماہ بعد اپنا ٹیسٹ کروایا جائے۔ 

کووڈ 19 کے مریضوں میں چکھنے اور سونگھنے کی حس کا ختم ہو جانا کتنے فیصد پایا جاتا ہے؟ 

کنگ کالج لندن کی جانب سے منعقدہ آن لائن سروے میں 4 لاکھ لوگوں سے ان کی علامات کے متعلق دریافت کیا گیا جن میں سے 54 فیصد افراد نے تھکاوٹ، 29 فیصد افراد نے مسلسل کھانسی، 28 فیصد افرد نے سانس میں دشواری، 18 فیصد افراد نے سونگھنے اور چکھنے کی حس کا خاتمہ جبکہ 10 فیصد افراد نے بخار کو اپنی سب سے نمایاں علامت قرار دیا۔ ان افراد میں سے 1702 افراد کا ٹیسٹ کیا گیا جن میں سے 579 افراد کا ٹیسٹ پوزیٹو آیا۔ لہذا اس سٹڈی سے پتہ چلا کہ سونگھنے اور چکھنے کی حس میں کمی یا اس کا مکمل خاتمہ اس بیماری کی ایک اہم علامت ہے۔ 

یہ کس قدر اہم ہے؟ 

تاہم سونگھنے اور چکھنے کی حس کا خاتمہ اس بیماری کی بھی اہم علامات میں سے ہے مگر اور بھی کافی ریسپائیریٹری سسٹم کی بیماریوں میں یہ علامت پائی جاتی ہے۔ ماہرین کا ذیادہ زور بخار اور کھانسی کی علامات کی طرف ہے۔ لندن میں ناک کان گلہ کی ہیلتھ باڈی نے بتایا ہے کہ یہ علامت کرونا وائرس کی کوئی مخصوص علامت نہیں ہے مگر انہوں نے بتایا جن افراد میں یہ علامت پائی جاتی ہے ان افراد میں ٹیسٹ مثبت آنے کے تین گنا ذیادہ امکان ہوتے ہیں۔ 

سٹیٹن آئی لینڈ ہاسپٹل نیو یارک نے بھی اس تحقیق کو سپورٹ کیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اگر آپ کی سونگھنے اور چکھنے کی حس بہت جلدی لوٹ آتی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ اس کی شدید نوعیت کا شکار نہیں ہوں گے تاہم اگر یہ علامت مستقل رہے تو آپکی اس بیماری سے جنگ تھوڑی لمبی ہو جائے گی۔ 

آوٹ لک: 

لہذا اگر آپ اپنے جسم کا جائزہ لے رہے ہیں تو یہ علامت ایک اہم اشارہ ہو سکتی ہے کہ آپ اس بیماری کا شکار ہیں۔ اور اگر اس علامت کے ساتھ ساتھ آپ دوسری معمولی علامات جیسا کہ سر درد، بخار، جسم دریا کھانسی کا بھی شکار ہیں تو آپ کرونا وائرس کا کافی حد تک شکار ہو چکے ہوتے ہیں۔ تاہم محض اس علامت کی موجودگی کرونا وائرس کی کمزور دلیل ہے چونکہ یہ علامات دیگر وائرل بیماریوں میں بھی پائی جاتی ہیں۔ اس علامت کی موجودگی کی صورت میں شفا فار یو یہ مشورہ دیتا ہے کہ آپ سپوٹم کلچر یا سی ٹی چیسٹ جیسے ٹیسٹس کروا لیں۔ اگر آپ کو صحت کے حوالے سے کسی بھی قسم کی شکایت ہے تو شفا فار یو آن لائن مشاورت اور ڈاکٹرز سے سوال جواب کی گھر بیٹھے سہولیات فراہم کر رہا ہے۔

Recommended Packages

Uzair Arshad

Uzair is a medical student of the penultimate year of MBBS in Allama Iqbal Medical College, Lahore. He is always interested in making things easy that are relatively difficult. Exploration is another catchy half and reading is a cup of tea.