پیٹ کی چربی کے صحت پر اثرات

پیٹ کی چربی کے صحت پر اثرات

 

Read in English 

 

عوام الناس ذیادہ تر زیر جلد چربی کا اندازہ اپنی بازوں کے پچھلے حصے، ٹانگوں، پیٹ اور کمر پر موجود موٹاپے سے لگا سکتے ہیں۔ لیکن کیا آپ ایک اور قسم کی چربی کے بارے میں جانتے ہیں جو ہمارے پیٹ میں پائی جاتی ہے۔ اس دوسری قسم کو وسرل فیٹ کہا جاتا ہے اور اسے انگلیوں سے پکڑا تو نہیں جا سکتا لیکن اس کو مانپنے کے طریقے موجود ہیں۔ وہ لوگ جن کا پیٹ ذیادہ موٹا ہوتا ہے ذیادہ تر زیر بحث دونوں اقسام کی چربیوں سے لت پت ہوتے ہیں۔ 

 

چربی کی ذیادتی بالخصوص وسرل فیٹ بہت سی بیماریوں جیسا کہ شوگر، سرطان اور دل کے مسائل کا باعث بنتی ہے۔ چربی کی ذیادتی ہوں تو جینیاتی عناصر اور ہارمونز پر بھی منحصر ہوتی ہے مگر خوراک اور ورزش بھی کافی حد تک اسے اثر انداز کرتے ہیں۔ بہت سارے لوگ چربی کو بناوٹی خدوخال تبدیل کرتا ہوا ایک جزو سے ذیادہ کچھ نہیں سمجھتے حالانکہ اس کا جسم میں اور بھی بہت کام ہے۔ تحقیق جاری ہے مگر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ وسرل فیٹ(جو کہ ہمارے اندرونی اعضا کے اردگرد موجود چربی ہے) بالکل امیون سسٹم کے ٹشو کی طرح کام کرتا ہے مثال کہ طور پر ہارمونز بناتا اور بگاڑے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے۔ وسرل فیٹ یوں تو ہر کسی میں کسی حد تک موجود ہوتا ہے لیکن کسی بھی قسم کی چربی میں ذیادتی ہمارے ہارمونز کو بری طرح متاثر کر سکتی ہے۔ 

 

ذیابیطس ٹائپ 2، جو کہ انسولین اور گلوکوز کے میٹابولزم میں بے ترتیبی اور بے بگاڑ سے جنم لیتی ہے، کی ایک اہم وجہ خوراک اور موٹاپا بھی ہے۔ بہت ذیادہ فیٹ یا چربی کی وجہ سے ہمارے جسم میں انفلیمیشن شروع ہو جاتی ہے جو کہ ایک خاص قسم کی پروٹین جنہیں سائٹوکائنز کہتے ہیں کی ذیادتی کا باعث بنتی ہے۔ یہ سائٹوکائنز انسولین کے ریسیپٹرز کو بلاک کر کے انہیں انسولین کے اثر سے ماورا کر دیتی ہیں جو خون میں گلوکوز کی ذیادتی کا باعث بنتا ہے جسے ذیابیطس کا نام دیا جاتا ہے۔ 

 

 

یہ انفلیمیشن اور چربی کی ذیادتی نہ صرف بلڈ پریشر جیسی پیچیدگیاں پیدا کرتی ہے بلکہ ہمارے دل کے مسائل کا بھی ایک اہم سبب ہے۔ سائٹوکائنز بھی انسولین کے کام میں مداخلت کے ساتھ ساتھ بلڈ پریشر اور دل کے امراض کا امکان بہت بڑھا دیتے ہیں۔ ہمارے پیٹ میں موجود وسرل فیٹ بڑی بڑی شریانوں کے بے حد قریب ہوتا ہے۔ یہ چربی بآسانی جگر میں موجود پورٹل وین کے راستے جگر میں جمع ہونا شروع ہو جاتی ہے۔ تمام چکنائیاں مضر صحت نہیں ہوتی بلکہ کچھ جیسا کہ ہائی ڈینسٹی لپڈز(ایچ۔ڈی۔ایل) کولیسٹرول سے نجات دہندہ اثرات بھی رکھتے ہیں۔ کولیسٹرول ہمارے خون کی شریانوں میں چربی کے گھچے بنوا کر سٹروک اور ہارٹ اٹیک جیسی مہلک بیماریوں کا باعث بنتا ہے۔ 

 

سوال یہ ہے کہ اس کثیر مقدار میں موجود پیٹ کی چربی سے نجات کیسے پائی جائے؟ ورزش اور ایک بیلنسڈ ڈائٹ۔ جینیاتی عناصر میں ترمیم تو ممکن نہیں لیکن ورزش اور ڈائٹ وہ دو جادوئی اشیاء ہیں جو انتہائی مثبت تبدیلی لا سکتے ہیں۔ قدرتی اشیاء جیسا کہ پھل، سبزیاں، اور بغیر چربی کے پروٹین کو اپنی خوراک کا حصہ بنائیں۔ اور بازاری کھانے بالخصوص فاسٹ فوڈ سے حتی الامکان گریز کرنا چاہیے۔ گھر میں بنے ہوئے کھانے صحت مندانہ اور دیرینہ اثرات رکھتے ہیں۔ ورزش کیلئے کم ازکم ہفتے میں پانچ دن تیس منٹ روزانہ کافی ہے۔ ورزش میں تیز رفتار سے چلنا، تیراکی، یوگا، سائکل چلانا اور دوڑنا شامل ہیں۔ کوئی بھی سرگرمی جو کہ ہمارے دل کی دھڑکن کی رفتار کو تا دیر بڑھائے رکھے ورزش کہلاتی ہے۔ 

 

مزید جاننے کیلئے رابطہ کریں شفا فار یو کے پلیٹ فارم سے۔

Recommended Packages

Uzair Arshad

Uzair is a medical student of the penultimate year of MBBS in Allama Iqbal Medical College, Lahore. He is always interested in making things easy that are relatively difficult. Exploration is another catchy half and reading is a cup of tea.