جسم کو نقصان دہ مادوں سے نجات دلانے یا ڈی ٹوکس کرنے کے پر اثر طریقے

جسم کو نقصان دہ مادوں سے نجات دلانے یا ڈی ٹوکس کرنے کے پر اثر طریقے

 

Read in English

 

ڈی ٹوکس کا لفظ ماضی قریب کافی شہرت پا چکا ہے مگر حقیقی معنوں میں ڈی ٹوکس کرنے کے کارآمد اور پر اثر طریقے عوام الناس میں ابھی بھی ناپید ہیں۔ ڈی ٹوکس کا مطلب جسم کو ناکارہ مادوں اور بیرونی کیمیکلز سے پاک کرنا ہے۔ ان کیمیکلز میں آلودہ مادے، ہیوی میٹلز، خوراک کو سٹور رکھنے کیلئے ڈالے جانے والے کیمیکلز شامل ہیں۔ لیکن ذیادہ تر لوگ ڈی ٹوکس کرنے کیلئے پیشاب آور اور قبض کشا ادویات اور چائے کا بے جا استعمال کرتے دکھائی دیتے ہیں حالانکہ یہ حربے بجائے فائدہ پہنچانے کے انہیں پہلے سے بھی بری طرح متاثر کرتے ہیں۔ 

 

لہذا سوال یہ ہے کہ صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈی ٹوکس کرنے کے بہترین طریقے کونسے ہیں؟ سب سے پر اثر اور صحت مندانہ طریقہ یہ ہے کہ جسم کو قدرتی انداز میں کام کرنے دیا جائے۔ ہمارے جسم میں ڈی ٹوکس کرنے کا مکمل نظام موجود ہے جس کو درستگی سے کام کرنے کیلئے ہمیں جسم کو صحیح خوراک، ورزش اور دیگر طریقوں سے توانا رکھنا بے حد ضروری ہے۔ 

 

آغاز میں ہم اپنی غذا کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ ہماری اشیائے خوردونوش بہت سے کیمیکلز سے لت پتھ ہوتی ہیں جن میں مرکری، بسفینول اے اور کچھ کیڑے مار ادویات بھی شامل ہیں۔ اور زیر بحث کیمیکلز بازاری اشیاء میں پائے جاتے ہیں۔ لہذا قدرتی اشیاء کا حتی الامکان استعمال اور روزانہ کم از کم پھلوں اور سبزیوں کی 13۔9 سرونگ لازمی اپنے خوراک میں شامل کرنی چاہیئے۔ لیکن اس بات کو بھی ذہن میں رکھنا چاہئیے کہ اکثر و بیشتر پھلوں اور سبزیوں پر بھی اس طرح کے کیمیکل سپرے کیے جاتے ہیں لہذا استعمال سے قبل ان کو اچھے سے دھونا بے حد ضروری ہے۔

 

ہائیڈریش یا پانی کا استعمال بھی جسم کو ڈی ٹوکس کرنے کا اہم ترین ذریعہ ہے۔ ہم میں سے اکثر افراد پانی پینے کے بجائے کولڈ ڈرنکس، کافی اور چائے کا استعمال کرتے ہیں جو کہ بجائے پیاس کی شدت کو کم کرنے کے پانی کی مزید کمی پیدا کر دیتے ہیں۔ لہذا ان مشروبات کا استعمال شاذ و نادر ہی کرنا چاہیے۔ ڈی ٹوکس کرتے ہوئے موخر الذکر مشروبات کے استعمال کے علاوہ الکوہل کا استعمال بھی منسوخ کر دینا چاہئے۔ جسم کو ذیادہ سے ذیادہ پانی پینے کی عادت ڈالنی چاہیے اس سے نہ صرف ہماری جلد تروتازہ رہے گی بلکہ ہمارا دماغ بھی چستی سے کام کرے گا۔

 

ہمارے جسم سے ذیادہ تر کیمیکلز اور مضر صحت اشیاء پسینے کے ذریعے خارج ہوتی ہیں لہذا ورزش کرنا اور اپنے آپ کو ایسی سرگرمیوں میں مشغول رکھنا بھی صحت مندانہ زندگی کی جانب ایک قدم ہے۔ سائنس اس بات پر متفق نہیں ہے مگر رومن، رشین اور دیگر علاقوں کے لوگ زمانہ قدیم سے ان حربوں کے ذریعے ڈی ٹوکس کرتے آرہے ہیں۔ 

 

مجموعی طرز علاج کے ماہرین ڈی ٹوکس کرنے کے کارآمد اور پر اثر طریقے بتا سکتے ہیں لیکن ادویات کے ذریعے ڈی ٹوکس ایک مضر صحت عمل ہے۔ اچھی خوراک، ورزش اور پسینا آنا ہمارے جسم کو بذات خود ڈی ٹوکس کرنے اور ان تمام اشیا سے نجات دلانے میں سب سے ذیادہ کارگر ہیں۔ 

 

شفا فار یو کے ہونہار فزیشن سے رابطہ کر کے مزید تفصیلات سے آگاہی حاصل کریں۔

Recommended Packages

Uzair Arshad

Uzair is a medical student of the penultimate year of MBBS in Allama Iqbal Medical College, Lahore. He is always interested in making things easy that are relatively difficult. Exploration is another catchy half and reading is a cup of tea.