اورل صحت: یہ کیوں ضروری ہے؟

اورل صحت: یہ کیوں ضروری ہے؟

اورل صحت ہماری زندگی کے ہرحصے کو جوڑتئ ہے لیکن اس کے بارے میں اکثر ہمیں کم ہی سمجھا یا جاتا ہے۔ آپ کا منہ آپ کے جسم کی تندرستی کے لئے ایک کھڑکی کی  مانند ہے۔ یہ صحت مند ہونۓ یا بیمار ہونۓ کے اشارے دے سکتا ہے۔ بنیادی انفیکشن ، جو پورے جسم پر اثر انداز کرتے ہیں ، ابتدائی طور پر منہ کے زخم یا دیگر زبان سے متعلق امور کے پیش نظر واضح ہوسکتے ہیں.

جیسا کہ کینسر کے بارے میں بین الاقوامی ایجنسی برائے تحقیق نے بتایا ہے کہ ، زبان اور ہونٹ کا کینسر دنیا بھر میں سب سے اہم ہے جو کہ 15 فصد تک موجود  ہے جن میں ہر سال تقریبا 180،000 افراد موت کا شکار ہوتے ہيں ۔ لہذا ، دانتوں کی حفظان صحت کا خیال رکھنا ضروری ہے مسوڑوں اور دانتوں کی دیکھ بھال صحتمندئ کئ علامت ہے اور اسکئ خرابئ صحت دل ، ذیابیطس ، دائمی سوزش اور حمل پر منفی اثر ڈالتی ہے

خراب دانتوں اور منہ کی حفظان صحت آپ کے اعتماد ، گفتگو ، یا پرورش سے متعلق امور پر منفی اثرات میں بھی اضافہ کرسکتی ہے۔ وہ اسی طرح آپ کے سکون اور عام طور پر ذاتی اطمینان کو متاثر کرسکتے ہیں۔ دانتوں کے ماہر معالج کو مستقل طور پر دیکھا نا دانتوں کی مناسب جانچ پڑتال کے لئے کسی مسئلے کے خراب ہونے سے پہلے ہی جانا اس مسلے کا حل ہے

عالمی ادارہ صحت کے مطابق:

ü     اسکول جانے والے تقریبا 60 سے 90 فیصد بچوں میں دانتوں کیویٹی ہوتی ہے

ü     35 سے 44 عمر کے 15 سے 20 فیصد بالغوں میں مسوڑوں کے سنگین مسائل ہیں

ü     کم از کم ایک سو فیصد بالغ دانتوں کی کیویٹی کا  شکار ہوتے ہیں

ü     خراب دانتوں اور منہ کی بیماریوں کا تناسب غریب اور غیر صحتمند آبادی میں زیادہ ہے 

منہ اور دانتوں کی بیماریوں کی علامات اور وجوہات:

دانتوں کے مسائل آپ کے کھانے ، پینے اور بولنے کی صلاحیتوں کو سخت مشکل   بناتے ہیں اور ان کو بری طرح متاثر کرتے ہیں۔ کچھ عام پریشانی یہ ہیں;

o      کینکر ثورز: بیکٹیریا اور وائرس منہ میں دردناک زخموں کا سبب بنتے ہیں

o      سرد زخم: وائرس کی وجہ سے تکلیف دہ منہ اور ہونٹوں میں زخم ہوجاتے ہیں

o      خشک منہ: کچھ دوائیوں اور بیماریوں کے مضر اثرات کی وجہ سے تھوک کی تشکیل بہت کم ہوتی ہے

o      جبڑے کی پاپنگ: تکلیف دہ سنسنی جو ٹیمپورومینڈیبلولر جوڑوں (ٹی ایم جے) کی معذوری کا سبب بنتی ہے

o       ریسیڈنگ گمز: ایسی حالت جس میں مسوڑھے دانتوں کی سطح سے پیچھے ہٹنا شروع کردیتے ہیں اور دانت کی جڑیں بے نقاب ہونا شروع ہوجاتی ہیں۔

o      ہیلیٹوسس یا فیٹر اوریس: اسے سانس کی  بدبو کہتے ہے جو عارضی یا دائمی حالت ہے

o      لیوکوپلاکیا: ایسی حالت جس میں آپ کے منہ میں سفید یا سرمئی پیچ ہوجائے (گال ، زبان یا مسوڑھوں) ، جو زیادہ تر تمباکو نوشی کرنے والوں میں عام ہیں

o      ترہش: یسٹ کے انفیکشن کی وجہ سے منہ میں سفید پیچ ​​بننا۔

o      کمزور مسوڑھے اور دانت

o      دانتوں کا گرم اور ٹھنڈے مشروبات یا کھانے کیلۓ زیادہ حساس ہوجا نا

جینگوائٹس (Gingivitis) سوزش والے مسوڑوں کی حالت ہے اور جینگوائٹس کا اعلی درجے کا مرحلہ پیریڈونٹائٹس (periodontitis)کے نام سے جانا جاتا ہے اس حالت میں مسوڑھے دانت سے الگ ہونے لگتے ہے اور اس میں پیپ کے ساتھ پاکٹس بن جاتی ہے.

دانتوں کے مسائل کا سبب بنے کچھ عوامل ہیں۔

o      برش کرنے کی بری یا خراب عادات

o       بہت زیادہ سگریٹ نوشی

o       ذیابیطس

o      بہت زیادہ میٹھا کھانا کھانا اور پینا

o      عورت میں ہارمونل تبدیلیاں

o      جینیاتیات

o      سینے میں جلن

o       تیزابیت کی وجہ سے الٹی ہونا

o       کچھ انفیکشن جیسے ایچ آئی وی یا ایڈز

o      استعمال کی جانے والی دوائیں جس کے نتیجے میں تھوک کی ناقص پیداوار ہوتی ہے

 

دانتوں کے مسائل  کی اہم وجوہات:

o      دانتوں میں پلاک (Dental plaque): یہ دانتوں کے خراب ہونے کی بنیادی وجہ ہے کیونکہ یہ ایک زرد بایوفلم ہے جس میں مختلف قسم کے جراثیم بیکٹیریا موجود ہوتے ہیں جو دانتوں کی سطح سے منسلک ہوتا ہے. ایسی غذا جسمیں شوگر کی مقدار زیادہ ہو اسکا زیادہ استعمال پلیک کی تشکیل کی حوصلہ افزائی کرتا ہے ، یہ چینی کو تیزاب میں تبدیل کرتا ہے جس کی وجہ قریبی دانت خراب ہوجاتے ہیں اور جس کے نتیجے میں دانت ٹوٹ جاتے. پلیک کا علاج صحییح طور پر نہ کروایا جاۓ تو جاتا ہے تو اس سے نہ صرف دانتوں کے خاتمے کے عمل میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ اس کا نتیجہ سوجن ، سرخ اور تکلیف دہ مسوڑوں میں ہوتا ہے۔ برش کے دوران خون بہتا ہے۔ یہ گنگوائٹس کی علامات کا سبب بنتی ہیں ۔

                                                                                                                                             

o      کیلکولس: اگر پلیک کا طویل عرصے تک علاج نہ کیا جاۓ تو یہ دانتوں کے ساتھ سخت طور پر منسلک ھو جاتا ہے کیلکولس کہلاتا ہے اور اسے ہٹانے یا علاج کے لئے دانتوں کے ماہر کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر اس کا علاج نہ کیا گیا تو یہ دانتوں کے نیچے کی ہڈی کو متاثر کرسکتا ہے اور دانت مسوڑھوں سے ڈھلنا شروع کردیتے ہیں۔ 

اورل صحت کو کس طرح برقرار رکھا جاۓ ؟

روک تھام کے اقدامات اپنانے سے اورل صحت کو برقرار رکھا جاسکتا ہے۔

o      دانتوں کے پلاک سے بچنے کے لیے فلورائڈ پر مشتمل ٹوتھ پیسٹ کا استعمال باقاعدگی سے کر یں ۔ سونے سے پہلے دانت صاف کرنا بہتر ہے فلورائڈ دانتوں کی سطح کو تیزابیت سے مزاحم بناتا ہے جس کے نتیجے میں پلاک کی تشکیل سے بچ جاتا ہے

o      ماوتھ واش کا باقاعدگی سے استعمال کرنا اسمیں موجود اجزاء دانتوں کو خراب ھونے سے اور جراثیموں سے بچاتے ہیں  

o       متوازن اور متناسب غذا لیں۔ مضبوط دانتوں کے لیے کیلشیم اور فاسفیٹ سے بھرپور غذا لیں

o      خاص طور پر رات کو سونے سے پہلے میٹھی اشیاء کے زیادہ استعمال سے گریز کریں

o       Sticky foodکھانے کے بعد برش کریں ۔ ہر کھانے کے بعد برش کرنا بہتر ہے.

o       اپنے دانتوں کی سطحوں کے درمیان صاف کرنے کے لئے ڈینٹل فلوس    (dental floss) یا انٹراینٹینٹل کلینجر (interdental cleanser)  جیسےاورال- B انٹرٹینٹل (Oral-B interdental) برش کا استعمال کریں

o      دانتوں کی خرابی سے بچنے کے ل especially خاص طور پر بچوں میں دن میں کم از کم ایک بار فلورینیٹڈ(Flouride) والا پانی پینا چاہئے۔

o       اگر آپ کو دانت یا منہ سے متعلق کوئی پریشانی محسوس ہوتی ہے تو جانچ پڑتال کے لئے پیشہ ور افراد سے ملیں۔ اگر آپ کا دانتوں کا ڈاکٹر آپ کو کوئی دوا تجویز کرتا ہے تو ، اسے باقاعدگی سے لیں اور چیک اپ کے لئے باقاعدگی سے اس کے کلینک  جاۓ

o نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ پروبائیوٹک (probiotic) اورل صحت کے لئے بھی فائدہ مند ہے اور دانتوں کو پلاک سے روکتا ہے۔ لہذا پروبائیوٹک سپلیمنٹس یا غذا جیسے دہی وغیرہ لینا اورل صحت کو برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے

Recommended Packages

Sara Shoukat Ali

MS in molecular biology & currently working in Queen Mary College as a lecturer