پولن الرجی؛ بچاو اور علاج

پولن الرجی؛ بچاو اور علاج

پولن سے الرجی، الرجی ایک بہت ہی عام شکل ہے جو بہت سے افراد کو متاثر کرتی ہے اور اس سے کئی قسم کی علامات جنم لے سکتی ہیں۔ یہ تمام علامات کا دورانیہ مختصر ہوتا ہے مگر انہیں برداشت کرنا کافی کٹھن ہو سکتا ہے۔ بعض افراد میں یہ سلسلہ پورا سال چلتا رہتا ہے مگر کچھ افراد محض موسم بہار اور خزاں کے الوداعی دنوں میں اس کا شکار ہوتے ہیں۔ 

پولن ایک پاؤڈر کی طرح کی چیز ہے جو کہ پودوں میں فرٹیلائزیشن کے عمل کیلئے ضروری ہوتی ہے لیکن یہ چیدہ چیدہ سے ذرات ان افراد کیلئے وبال جان سے کم نہیں ہوتے جو ان سے الرجک ہوتے ہیں۔ یہ ان کے جسم میں گھستے ہی نظام مدافعت کو اس طرح سے ایکٹویٹ کرتے ہیں کہ وہ انہیں جسم کیلئے نقصان دہ سمجھ کر علامات کا ایک طوفان پیدا کر دیتا ہے۔ یہ علامات کسی بھی طرح کی ہو سکتی ہیں جیسا کہ: 

۔ ناک بہنا 

۔ آنکھوں سے پانی نکلنا 

۔ گلے میں خارش 

۔ آنکھوں میں خارش 

۔ چھینکیں 

ایسے موسم میں خود کو ان علامات کیلئے تیار رکھنا بہت ضروری ہے: 

۔ خود تحقیق کریں: 

ایسی الرجی سے مقابلہ کرنے کیلئے سال کے اس حصے کا پتہ ہونا بہت ضروری ہے جس میں یہ آپ اس الرجی کا شکار ہوتے ہیں تا کہ اگلی دفعہ آپ پہلے سے ہی تیار رہیں جیسا کہ فلو ویکسین اور ایسی ادویات کا استعمال جو کہ الرجی کی نوعیت میں کمی لا سکتی ہیں۔ 

باہر جاتے ہوئے احتیاط برتیں: 

پولن کے موسم میں باہر جانے سے بالخصوص ہوا والے دن گریز کریں۔ چونکہ ہمیشہ اندر رہنا ممکن نہیں لہذا باہر نکلتے ہوئے ماسک کا استعمال کریں اور اندر رہتے ہوئے بھی کھڑکیاں اور دروازے بند رکھیں تا کہ پولن اندر نہ آ سکیں۔ 

او ٹی سی ڈرگس اور شاٹس : 

اگر احتیاط برتنے کے باوجود بھی علامات درست نہ ہوں تو مندرجہ ذیل ادویات استعمال کریں: 

۔ اینٹی الرجیز 

۔ نیزل سپریز

اگر ادویات سے بھی آرام نہ آئے تو براہ راست الرجی شاٹس لگوا کر اس عمل کو مزید تیز کیا جا سکتا ہے۔

گھریلو علاج: 

ادویات کے ساتھ ساتھ مندرجہ ذیل گھریلو علاج بھی کیے جا سکتے ہیں: 

جڑی بوٹیوں سے بنی چائے جیسا کہ ادرک والی چائے استعمال کرنے سے بھی گلے کی خرابی بہتر ہو سکتی ہے۔

ہیپا فلٹرز کی مدد سے بھی پولن سے بچا جا سکتا ہے۔ 

اپنی خوراک میں پرو بائیوٹکس کا استعمال کریں۔ دہی میں موجود پرو بائیوٹکس الرجک رائنائٹس سے بچاو فراہم کرتے ہیں۔ 

بیڈ شیٹس اور کپڑوں کو تواتر کے ساتھ گرم پانی میں دھوئیں تا کہ ان پر موجود پولن دھل جائیں۔ 

نمک ملے پانی سے اپنے ناک کو صاف کریں تا کہ تمام الرجنز نکل جائیں۔ 

پولن کاونٹ کیا ہے؟ 

یہ اصطلاح آپ نے کئی بار سنی ہو گی۔ اگر آپ اس بارے میں نا واقف ہیں تو مت پریشان ہوں! پولن کاونٹ ہوا کے ایک کیوبک میٹر میں موجود پولن کی تعداد ہے۔ اگر یہ نمبر ذیادہ ہے تو باہر جانے سے گریز کریں مگر اگر باہر جانا کافی ضروری ہے تو ماسک اور اوپر درج احتیاطوں کو اپنائیں۔ 

پولن کاونٹ باہر موجود پولن کی وجہ سے علامات کی اچھی نشاندہی نہیں کرتا اور اس کے لئے ایک واضح رپورٹ سے مدد حاصل کرنی چاہیئے جس میں پولن کاونٹ کے ساتھ ساتھ اس کی قسم پر بھی روشنی ڈالی گئی ہو۔ ہو سکتا ہے کہ ہوا میں موجود پولن کی مقدار ویسے تو کم ہو مگر جس قسم سے آپ کو الرجی ہے وہ ہوا میں کثیر مقدار میں موجود ہو۔ 

اگر آپ اپنی الرجی کی علامات کے بارے میں پریشان ہیں تو کسی ہیلتھ پروفیشنل سے رابطہ کرنے میں دیر نہ کریں اور شفا فار یو آپ کو گھر بیٹھے یہ سہولت مہیا کر رہا ہے۔ آج ہی شفا فار یو کی ویب سائٹ کو وزٹ کریں۔

Recommended Packages

Uzair Arshad

Uzair is a medical student of the penultimate year of MBBS in Allama Iqbal Medical College, Lahore. He is always interested in making things easy that are relatively difficult. Exploration is another catchy half and reading is a cup of tea.