نو مولود کی پیدائش کے بعد ماں اور بچے کی احتیاط؛ پوسٹ نیٹل کیئر

نو مولود کی پیدائش کے بعد ماں اور بچے کی احتیاط؛ پوسٹ نیٹل کیئر

زچگی کا عمل بالخصوص نئی ماوءں کیلئے کافی درد ناک اور مشکل کام ہے۔ ماوں کو اپنا اور اپنے بچوں کا خاص خیال رکھنا پڑتا ہے تا کہ کوئی پیچیدگی نہ پیدا ہو۔ پیدائش کے بعد 7 سے 8 ہفتوں میں کی جانے والی احتیاط اور علاج کو پوسٹ نیٹل کیئر کہا جاتا ہے۔ 

پیدائش کے عمل کے بعد ماں اور بچے کو باقاعدگی سے دیکھنا چاہیئے تا کہ کسی بھی مسئلے کو بروقت حل کیا جا سکے۔ پہلے 24 گھنٹے سب سے اہم ہیں اور اس دوران شدید احتیاط برتنی چاہیئے۔ جسمانی مسائل کے ساتھ ساتھ ماوں کی نفسیاتی صحت اور جذبات کا بھی خاص خیال رکھنا چاہیئے۔ 

مندرجہ ذیل پہلووں کی طرف بالخصوص توجہ دینی چاہیئے: 

1۔ ریکوری ٹائم: 

حمل بچے اور نئی ماوں کیلئے کافی مشکل عمل ہوتا ہے۔ باقاعدہ روزمرہ کے کام کاج کی طرف لوٹنے سے پہلے اپنے آپکو مناسب آرام اور وقت لازمی دینا چاہیئے۔ نئی ماوں کو سمجھنا چاہیئے کہ وہ اس دوران ہر کام خود بہ خود نہیں کر سکتیں اور انہیں کسی سے بھی مدد لینے سے ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرنی چاہیئے۔ 

مندرجہ طریقوں سے نئی مائیں اپنے جسم کو آرام مہیا کر سکتی ہیں: 

۔ اپنے شوہر کو اپنے بچے کی چھوٹی موٹی ذمہ داریاں سونپی جا سکتی ہیں جیسا کہ اس کو کھلانا، کپڑے تبدیل کرنا اور اسے نہلانا وغیرہ۔ 

۔ اپنی نیند کی روٹین کو اپنے بچے کی روٹین کے مطابق ڈھالنے کی کوشش کریں۔ 

۔ اپنے کام کاج کیلئے کسی کو ہائیر کرنے میں بھی دیر نہ کریں اور فیملی سے بھی مدد مانگی جا سکتی ہے۔ 

۔ اپنے آپکو روزانہ کچھ وقت دینا مت بھولیں۔ 

2۔ ڈائٹ اور نیوٹریشن: 

بعض مائیں اپنے بچوں کی دیکھ بھال میں اپنے آپکو مکمل طور پر نظر انداز کرنے لگتی ہیں۔ حمل کے دوران بڑھنے والا وزن درحقیقت بچے کیلئے دودھ کا مناسب بندوبست کا سامان ہوتا ہے لہذا فورا سے اسے کم کرنے پر توجہ نہ دیں۔ 

مندرجہ ذیل چیزوں کا خاص خیال رکھنا چاہیئے: 

۔ تازہ سبزیاں، پھل اور دہی وغیرہ کا استعمال کریں۔ نمکیات اور وٹامنز سے بھرپور خوراک اس عمل سے نجات دلانے میں بہت کارگر ثابت ہوگی۔ 

۔ اپنی خوراک میں پروٹین کی مقدار کو بڑھا لیں تا کہ آپ کی طاقت میں اضافہ ہو سکے۔ 

۔ نمکیات کے سپلیمنٹس جیسا کہ آئرن اور آئیوڈین کا بھی استعمال کریں۔

۔ اپنے وزن کو آرام اور تحمل کے ساتھ کم کرنے کی کوشش کریں تا کہ آپکو اور آپکے بچے کو اس کا نقصان نہ ہو۔ 

۔ جسمانی طور پر تندرست رہیں مگر بھاری بھرکم ایکسرسائز کرنے سے گریز کریں۔ 

 

3۔ مینٹل ہیلتھ: 

بہت ساری خواتین زچگی کے بعد ڈپریشن کا شکار ہو جاتی ہیں اور رونے دھونے، اداسی کی سی کیفیت طاری ہو جاتی ہے۔ بعض خواتین میں شدید قسم کی بیماری جسے سائکوسس کہتے ہیں وہ بھی جنم لے لیتی ہے۔ اس میں شدید قسم کی خواہشات اور جذبات انسان کے ذہن پر سوار ہو جاتے ہیں۔ جذباتی ہم آہنگی جسمانی و ذہنی صحت کیلئے بے حد ضروری ہے لہذا اسے بالکل بھی نظر انداز نہیں کرنا چاہیئے۔ 

۔ اپنا خیال رکھیں اور بچے کے ساتھ ساتھ اپنی صحت پر بھی توجہ دیں۔ 

۔ ایسی صورت میں اپنے شوہر سے ادویات اور علاج کے بارے میں پوچھنے میں ہر گز دیر نہ کریں اور ان کی مدد فوری طور پر حاصل کریں۔ 

۔ اپنے لیے وقت لازمی نکالیں۔ 

اگر آپ زچگی کے بعد ڈپریشن کی کسی بھی علامت کا شکار ہیں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ شفا فار یو پورے پاکستان کے تمام ڈاکٹرز سے مشاورت کی سہولت آپ کے گھر بیٹھے مہیا کر رہا ہے۔ ابھی شفا فار یو کی ویب سائٹ پر جائیں اور ڈاکٹر سے مشورے کا ٹائم بک کروائیں۔

Recommended Packages

Uzair Arshad

Uzair is a medical student of the penultimate year of MBBS in Allama Iqbal Medical College, Lahore. He is always interested in making things easy that are relatively difficult. Exploration is another catchy half and reading is a cup of tea.