یورک ایسڈ کی ذیادتی کی علامات

یورک ایسڈ کی ذیادتی کی علامات

 

یورک ایسڈ ہمارے جوڑوں کی اردگرد جمع ہو کر ایک بیماری جسے گاوءٹ کہتے ہیں کا باعث بنتا ہے۔ عام حالات میں یہ فاضل مادہ ہمارے گردوں کی مدد سے خون سے نکال کر پیشاب کے رستے خار کر دیا جاتا ہے مگر جب یہ اخراج صحیح سے نہ ہو پائے تو یہ زائد مقدار ہمارے جوڑوں میں جمع ہوکر شدید سوزش اور درد کا باعث بنتی ہے۔ گاوءٹ بالخصوص پاوں اور ہاتھوں کے جوڑوں کی سوزش اور گرماہٹ اور انفلیمیشن کی وجہ سے سرخ رنگت کی شکل میں نمودار ہوتی ہے جو کہ ہمارے روز مرہ زندگی کے معمولات کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے۔ 

 

پیورین، جو ہمارے جسم میں موجود ایک کمپاؤنڈ ہے، بیرونی ذرائع سے بھی حاصل کیا جا سکتا ہے مثلا کلیجی، پھلیاں، بیئر اور سارڈائنز وغیرہ قابل ذکر ہیں۔ پیورین کی توڑ پھوڑ کی وجہ سے یورک ایسڈ بنتا ہے۔ لہذا اس مرض میں مبتلا لوگوں کو پیورین سے بھرپور اشیاء سے اجتناب کرنا چاہیے جو کہ اس بیماری کی شدت میں کمی کا باعث بنتا ہے۔ یورک ایسڈ گاوءٹ کے ساتھ ساتھ گردے کی پتھری کا باعث بھی بنتا ہے۔ گردے کی پتھر فاضل مادوں کی ذیادتی سے جنم لینے والے کمپاونڈز ہیں جن میں یورک ایسڈ بھی شامل ہے۔ 

 

اگر آپ ابھی تک گردے کی پتھری یا گاوءٹ کے مرض کی تشخیص تک نہیں پہنچے مگر سوزش زدہ اور درد سے بھرے ہوئے جوڑوں کا شکار ہیں تو ہو سکتا ہے کہ آپ کا یورک ایسڈ بڑھا ہوا ہو۔ یورک ایسڈ کی تھوڑی بہت ذیادتی اکثر و بیشتر ان علامات کا باعث نہیں بنتی مگر کچھ انتباہی عناصر کی موجودگی میں علامات کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ ان عناصر میں الکوہل کا اکثر استعمال، دل کے امراض، چند ادویات، گردے کے امراض، تھائرائڈ کی کمی یا موٹاپا قابل ذکر ہیں۔ افریکی امریکی اور پیسیفک کے باشندے ان امراض کا ذیادہ شکار ہوتے ہیں۔ عام طور پر طرز زندگی میں چند مثبت تبدیلیاں شفا بخش ثابت ہو سکتی ہیں۔ 

 

اپنی خوراک میں چند تبدیلیاں یورک ایسڈ کی ذیادتی کو قابو کر سکتی ہیں۔ مثال کے طور پر بڑے چھوٹے گوشت، فرکٹوز سے بھرپور اشیاء، پھلی دار سبزیاں اور اناج اور الکوہل سے حتی الامکان گریز ناقابل یقین حد تک تبدیلی لا سکتا ہے۔ بازاری اشیاء میں فرکٹوز کافی مقدار میں پائی جاتی ہے اور جسم میں جا کر یہ پیورین کی شکل اختیار کر لیتی ہے جو کہ یورک ایسڈ کی شکل میں ہمارے جسم سے خارج ہوتی ہیں۔ لہذا یورک ایسڈ کی بڑھتی مقدار کی ایک وجہ یہ بھی ہیں۔ موٹاپا ایک اور خطرناک چیز ہے مگر اسے بھی ورزش اور دیگر طریقوں سے کم کیا جاسکتا ہے۔ بازاری اشیا سے اجتناب اور خوراک میں توازن انتہائی کارآمد ثابت ہو سکتے ہیں۔ علاوہ ازیں ورزش کو اپنی زندگی کا حصہ بنانا انتہائی اہم ہے۔ 

 

چونکہ یورک ایسڈ کی ذیادتی صرف اس وقت علامات کی شکل اختیار کرتی ہے جب یہ بہت ذیادہ بڑھ چکا ہو لہذا اگر آپ میں کوئی انتباہی عناصر موجود ہیں تو ان کو اپنے طرز زندگی میں چند محرکات سے اس مرض کو ہونے سے روک سکتے ہیں۔

Recommended Packages

Uzair Arshad

Uzair is a medical student of the penultimate year of MBBS in Allama Iqbal Medical College, Lahore. He is always interested in making things easy that are relatively difficult. Exploration is another catchy half and reading is a cup of tea.