نزلہ زکام کی علامات اور ان سے بچاؤ

نزلہ زکام کی علامات اور ان سے بچاؤ

 

Read in English

 

نفلواینزا جسے عرف عام میں فلو کہتے ہیں ہمارے سانس کے نظام میں انفیکشن کے باعث اکثر موسم سرما میں ہمیں اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے۔ انفلواینزا ایک وائرس ہے جس کے پیش نظر اس کے علاج میں اینٹی بائیوٹک کارگر نہیں ہو سکتی۔ عموما نزلہ زکام ایک کم مدت تک رہنے والی علالت ہے لیکن کچھ عمر رسیدہ اور لاغر افراد، شیرخوار بچے اور کم قوت مدافعت والے افراد میں یہ بیماری نمونیا، برونکائٹس یا ہلاکت جیسی پیچیدگیوں کا باعث بن سکتی ہے۔

 

فلو ایک وائرس ہے جو کہ ہمارے منہ یا ناک سے چھینکتے یا کھانستے ہوئے نکلنے والے قطروں سے پھیلتا ہے جو کہ کسی دوسرے شخص کے سانس کے ذریعے ناک یا منہ میں داخل ہو کر اس شخص میں انفیکشن کے امکانات بڑھا دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ کسی وائرس آلود چیز یا سطح پر ہاتھ لگا کر بغیر دھوئے اگر منہ یا ناک پر لگایا جائے تو بھی انفیکشن ہو سکتا ہے لیکن یہ نسبتا نایاب طریقہ ہے۔ فلو کی علامات میں بخار، جسم درد، گلا خراب، بہتا ہوا ناک، بھوک کم لگنا، کھانسی اور سر درد شامل ہیں۔ تاہم ڈائریا اور الٹی بھی آسکتی ہے مگر یہ علامات بھی نسبتا نایاب ہیں۔ 

 

فلو اور سردی لگنا کافی مشابہ الفاظ ہیں جن میں فرق کرنا مشکل ہے۔ لیکن سردی کے علامات کا ظہور نسبتا ذیادہ اچانک ہوتا ہے اور اس میں جسم میں کھچاوء اور درد بھی کم ہوتی ہیں۔ لہذا اگر علامات فورا فورا متاثر کریں تو ڈاکٹر سے لازمی مشورہ کرنا چاہیئے اور اگر آپکو فلو ہے تو پھر ڈاکٹر کے پاس جانا اس وقت لازمی ہو جاتا ہے جب آپ کا تعلق ممکنہ متاثرہ افراد کی فہرست سے ہے یا اگر آپ پانی کی قلت کا شکار ہیں۔ فلو کی تشخیص کیلئے 20۔10 منٹ میں ہو جانے والا ٹیسٹ جسے انفلواینزا ٹیسٹ کیا جاتا ہے لیکن اس کے نتائج ذیادہ حتمی نہیں ہیں۔ اگر فلو کی تشخیص ہو چکی ہے تو اینٹی وائرل 'ٹامی فلو' نامی دوائی اس کا مجوزہ علاج ہے۔ مکمل اثر کیلئے علامات کے آغاز کے 48 گھنٹوں کے دوران دوائی شروع کر دینی چاہیے۔ ٹامی فلو فورا سے اثر پذیر نہیں ہوتی لیکن اس کا دورانیہ اور شدت کافی کم ہو جاتی ہے۔ 

 

احتیاطی تدابیر میں اچھے سے ہاتھ دھونا، کھانستے یا چھینکتے وقت اپنے منہ اور ناک کو ڈھانپنا، بیلنسڈ ڈائٹ کا استعمال اور سب سے اہم فلو ویکسین کا انجیکشن شامل ہیں۔ فلو ویکسین فلو سے بچنے کے لئے سب سے موثر لائحہ عمل ہے۔ ایسے افراد جن میں خدشاتی عناصر موجود ہوں ان کیلئے بھی فلو ویکسین موثر ہے۔ تاہم، شیرخوار، چھ سال سے کم عمر کے بچے یا وہ افراد جن میں پہلے ویکسین کی وجہ سے منفی اثرات مرتب ہوئے ہوں ان میں ویکسین بالکل استعمال نہیں کرنی چاہیے۔ فلو ویکسین سے انفلواینزا کے امکانات بالکل ختم تو نہیں ہوتے البتہ حد درجہ کم ہو جاتے ہیں۔ اپنے آپکو اور اپنی فیملی کو اس فلو کے موسم میں یہ احتیاطی تدابیر اختیار کر کے فلو سے بچائیں۔ شفا فار یو کے ہونہار فزیشن سے آج ہی رابطہ کریں اور مزید جانئے فلو اور فلو ویکسین کے بارے میں

Recommended Packages

Uzair Arshad

Uzair is a medical student of the penultimate year of MBBS in Allama Iqbal Medical College, Lahore. He is always interested in making things easy that are relatively difficult. Exploration is another catchy half and reading is a cup of tea.