نیند اور اس کے بارے میں آگاہی

نیند اور اس کے بارے میں آگاہی

Read in English

انسان کی نیند اور اس کی خصوصیات وقت کے ساتھ ساتھ بدلتی رہتی ہیں۔ نیند کے مسائل ذیادہ تر بڑھی عمر کے افراد میں پائے جاتے ہیں جو لوگ رات کو بار بار اٹھنے کی شکایت کرتے ہیں۔ نیند میں تبدیلیاں ذہنی دباو، جسمانی مسائل، ادویات یا اندرونی تبدیلیوں کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ بہت سی نشہ آور ادویات جیسا کہ بینزوڈائزاپینز اور باربیچوریٹس لوگوں کی نیند میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ تاہم ان ادویات سے چھٹکارا کافی مشکل ہو جاتا ہے اور یک دم چھوڑنے سے انسان دوبارہ سے بے خوابی اور مستقل انزائیٹی کا شکار ہو جاتا ہے۔ 

نارمل نیند: 

نارمل نیند کا سائیکل دو فیزز پر مشتمل ہوتا ہے جن کو آر۔ای۔ایم اور نان۔آر۔ای۔ایم سلیپ کہتے ہیں۔ 

آر۔ای۔ایم سلیپ میں: 

۔ آنکھیں تیزی سے حرکت کرتی ہیں 

۔ جسم ساکن ہو جاتا ہے

۔ دماغ مکمل تندہی اختیار کر لیتا ہے جیسا کہ جاگتے ہوئے 

۔ سانس بے ہنگم اور تیز ہو جاتا ہے

۔ دل کی ڈھرکن اور بلڈ پریشر تھوڑا بڑھ جاتا ہے

۔ خواب آتے ہیں 

سونے کے پہلے 90 منٹ تک یہی سائیکل چلتا رہتا ہے۔ اس فیز کی وجہ سے انسان کا موڈ، دماغ کی کارکردگی، خواب، فہم اور یادداشت متاثر ہوتے ہیں۔ 

 

نان ریم سلیپ سائیکل 4 سٹیجز پر مشتمل ہوتا ہے۔ پہلی سٹیج نیند کی سب سے ہلکی سٹیج ہوتی ہے اور یہ تقریبا 5 سے 10 منٹ تک رہتی ہے۔ یہ بیداری اور نیند کے درمیان والا فیز ہوتا ہے جس میں انسان کے دل کی دھڑکن، سانس کی رفتار اور بلڈ پریشر میں کمی واقع ہوتی ہے۔ 

دوسری سٹیج نیند کا 45فیصد حصہ بنا رہی ہوتی ہے۔ اس دوران دل کی دھڑکن اور جسم کا ٹمپریچر کم ہونے لگتا ہے۔ ای۔ای۔جی پر سلیپ سپنڈلز اور کے۔کمپلیکسز دیکھے جا سکتے ہیں۔ 

تیسری سٹیج نیند کا سب سے پر سکون فیز ہوتا ہے۔ اس دوران ای ای جی پر ڈیلٹا ویوز آتی ہیں۔ دل کی دھڑکن اور سانس کی رفتار اس دوران اپنی کم تر سطح پر چلی جاتی ہے اور لوگ اپنے اردگرد شور و غل یا دوسری چیزوں پر بالکل ریسپونس نہیں دیتے ہیں۔ پٹھے بھی مکمل طور پر سکون میں آ جاتے ہیں۔ 

نان ریم سلیپ کے چوتھے فیز میں تمام چیزیں مزید شدت اختیار کر لیتی ہیں۔ اس دوران جسم پٹھوں کی مرمت شروع کر دیتا اور ہماری قوت مدافعت بھی بڑھنے لگتی ہے۔ یہ ہماری نیند کا 10 سے 15 فیصد تک ہوتا ہے۔ نیند کے ذیادہ تر مسائل جیسا کہ نیند میں چلنا، پیشاب کر دینا یا ڈر جانا اسی فیز میں وقوع پذیر ہوتے ہیں۔ 

نیند کے مسائل کی علامات 

●دن کے دوران آنے واہ علامات:

۔ دن کے وقت بے چینی اور تھکاوٹ

۔ دن کے وقت سونا 

۔ صبح اٹھتے ہی سر میں درد

۔ اونگھنا 

۔ انزائیٹی 

۔ توجہ نہ دے پانا

۔ ڈپریشن 

رات کے وقت آنے والی علامات:

۔ سونے میں دشواری 

۔ اونچی آواز میں خراٹے لینا 

۔ لیٹنے پر سانس میں دشواری 

۔ بے چین نیند 

۔ بار بار کاش روم جانا 

نیند کے مسائل:

نیند کے مسائل دو طرح کے ہیں۔ ●پرائمری سلیپ ڈس آرڈرز جو کہ سلیپ ویک سائیکل کی براہ راست خرابی سے جنم لیتے ہیں۔ انہیں مزید دو اقسام میں تقسیم کیا گیا ہے: 

۔ ڈس۔سومنیاز

۔ پیرا۔سومنیاز

●سیکنڈری سلیپ ڈس آرڈرز: ان مسائل میں دیگر نفسیاتی و جسمانی امراض کی وجہ سے نیند میں مسائل پیدا ہو جاتے ہیں جیسا کہ ڈپریشن، نشہ آور ادویات کا استعمال وغیرہ۔ 

ڈس۔سومنیاز: 

1۔ پرائمری ان۔سومنیا: یہ مسئلہ کسی اور مرض سے بالکل تعلق نہیں رکھتا بلکہ یہ سٹریس، انزائیٹی یا ذیادہ کام کرنے کے باعث جنم لیتا ہے۔ اس میں انسان یا تو سو ہی نہیں پاتا یا سونے کے بعد بھی تر و تازہ محسوس نہیں کرتا۔ 

2۔ پرائمری ہائپرسومنیا: اس میں انسان دن کے وقت سویا رہتا ہے اور نیند کی طلب مسلسل سونے سے بھی پوری نہیں ہوتی۔ 

3۔ نارکولیپسی: یہ دن کے وقت نیند کے شدید جھونکے ہوتے ہیں جو کہ سونے سے وقتی طور پر ختم ہو جاتے ہیں۔ 

4۔ سانس سے متعلقہ نیند کے مسائل: ان مسائل میں انسان سوتے ہوئے سانس میں شدید دشواری محسوس کرتا ہے۔ 

5۔ سرکیڈین ردم سلیپ ڈس آرڈرز: ان مسائل میں انسان کے قدرتی سونے جاگنے اور کام کے اوقات میں تضاد پایا جاتا ہے۔ 

پیرا۔سومنیاز

1۔ نائٹ میئر ڈس آرڈرز: اس دوران انسان شدید خطرناک خواب دیکھتا ہے جس سے انسان کی نیند میں خلل پڑ جاتا ہے۔ 

2۔ سلیپ ٹیرر ڈس آرڈز: اس میں آسان سوتے ہوئے شدید ڈر جاتا ہے اور اٹھ کر چیخنے لگتا ہے۔ 

3۔ سلیپ واکنگ ڈس آرڈر: اس مسئلے میں انسان سوتے ہوئے ہی چلنے لگتا ہے 

بغیر ادویات کے نیند میں کیسے بہتری لائی جائے: 

۔ سہ پہر میں ورزش کی جائے

۔ سہ پہر میں سونے سے گریز کیا جائے

۔ سونے سے پہلے دبا کے کھانا کھانے سے گریز کیا جائے جبکہ ہلکا پھلکا سنیک لے کر نیند میں فائدہ بھی ہو سکتا ہے

۔ خاموش، تنہا، پر سکون اور اندھیرے کمرے میں سویا جائے

۔ سوتے ہوئے مندرجہ ذیل تکنیک استعمال کی جائے: 

*سونے سے قبل نیم گرم پانی سے نہانا

*رات کو نماز پڑھی جائے

*کتاب پڑھی جائے

۔ صرف سونے کیلئے ہی بستر میں جایا جائے

۔ کیفین یا نکوٹین والے مشروبات سے گریز کیا جائے

۔ بستر نرم دہ رکھا جائے

نیند بہتر بنانے والی ادویات: 

سیڈیٹوز اور ہپنوٹکس نیند کے مسائل میں ڈی جانے والی ادویات ہیں۔ تاہم یہ ادویات صرف ڈاکٹر کے مشورے پر ہی کھانی چاہیئے کیونکہ ان کے استعمال سے انسان ان ادویات کا عادی ہو جاتا ہے۔

Recommended Packages

Uzair Arshad

Uzair is a medical student of the penultimate year of MBBS in Allama Iqbal Medical College, Lahore. He is always interested in making things easy that are relatively difficult. Exploration is another catchy half and reading is a cup of tea.