ایسی10 بیماریاں جو بچوں میں موٹاپے کی وجہ سے ہوتی ہیں۔

ایسی10 بیماریاں جو بچوں میں موٹاپے کی وجہ سے ہوتی ہیں۔

بچوں میں موٹاپا دنیا بھر میں ایک بڑھتا ہوا مسئلہ ہے جس سے لاکھوں بچے متاثر ہو رہے ہیں۔ ایسا اس وقت ہوتا ہے جب کسی بچے کے جسم میں بہت زیادہ چربی ہوتی ہے، جو انہیں صحت کے مختلف مسائل کے لیے خطرے میں ڈال دیتی ہے۔ موٹاپا خطرناک بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے، جس سے جسمانی اور ذہنی دونوں طرح کی صحت متاثر ہوتی ہے۔ غیر صحت مند کھانے کی عادات، ورزش کی کمی اور genetic عوامل بچوں میں موٹاپے کی عام وجوہات ہیں۔ موٹاپا صرف وزن کے مسائل کا سبب نہیں بنتا؛ یہ کئی جان لیوا بیماریوں کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

بچپن کے موٹاپے سے پیدا ہونے والی بیماریاں

ٹائپ 2 ذیابیطس: موٹے بچوں میں اس بیماری کا زیادہ امکان ہوتا ہے، جہاں جسم insulin کا صحیح استعمال نہیں کر پاتا، جس کی وجہ سے بلڈ شوگر بڑھ جاتی ہے۔

 دل کی بیماری: موٹاپا ہائی بلڈ پریشر اور ہائی cholesterol کا باعث بنتا ہے جس سے بچوں میں دل کی بیماری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

 دمہ: جسم کی اضافی چربی سانس لینے میں دشواری کا باعث بنتی ہے، جس سے موٹے بچوں میں دمہ کا شکار ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

Sleep apnea: نیند کی کمی کی ایک بڑی وجہ موٹاپا ہے، جہاں نیند کے دوران بچے کی سانسیں مختصر مدت کے لیے رک جاتی ہیں۔

 Fatty liver کی بیماری: یہ اس وقت ہوتا ہے جب جگر میں زیادہ چربی جمع ہو جاتی ہے، جس سے جگر کو نقصان اور سوزش ہوتی ہے۔

 پتے کی پتھری: موٹاپے کے شکار بچوں میں پتے(gallstones) کی پتھری پیدا ہونے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے، جو کہ پتے میں بننے والے سخت ذرات ہوتے ہیں۔

 ہائی بلڈ پریشر: اضافی وزن اٹھانے سے ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، جو دل کے مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔

 جوڑوں کا درد: اضافی وزن جوڑوں پر دباؤ ڈالتا ہے، جس سے arthitis اور دائمی جوڑوں کے درد جیسے حالات پیدا ہوتے ہیں۔

 گردے کی بیماری: موٹاپا بلڈ پریشر کو بڑھا کر اور خون سے waste filter کرنے کی صلاحیت کو متاثر کر کے گردوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

 نفسیاتی مسائل: موٹے بچے معاشرتی دباؤ اور جسمانی تصویر کے خدشات کی وجہ سے ڈپریشن، اضطراب اور کم خود اعتمادی کا شکار ہوتے ہیں۔

 بچوں میں موٹاپے کا علاج

 صحت مند کھانا: بچوں کو زیادہ پھل، سبزیاں اور دالیں کھانے کی ترغیب دینا، جبکہ میٹھے مشروبات اور فاسٹ فوڈ کو کم کرنا، ان کا وزن کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔

 جسمانی سرگرمی: بچوں کو ہر روز کم از کم 60 منٹ کی جسمانی سرگرمی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس میں دوڑنا، کھیل کھیلنا، تیراکی، یا cycling جیسی سرگرمیاں شامل ہو سکتی ہیں۔

 اسکرین کے وقت کو محدود کریں: اسکرین پر گزارے گئے وقت کو کم کرنا، جیسے کہ فون، ٹی وی، اور ویڈیو گیمز، موٹاپے کو روکنے کے لیے اہم ہے۔ بیرونی کھیل اور مشاغل کی حوصلہ افزائی کریں جو بچوں کو متحرک رکھیں۔

 خاندانی شمولیت: والدین بچوں کو صحت مند وزن برقرار رکھنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ خاندان صحت مند کھانا پکا کر، فعال رہ کر، اور معاون بن کر مل کر کام کر سکتے ہیں۔

 خاندانی شمولیت: والدین بچوں کو صحت مند وزن برقرار رکھنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ خاندان صحت مند کھانا پکا کر، فعال رہ کر، اور معاون بن کر مل کر کام کر سکتے ہیں۔

 طبی مدد: اگر موٹاپا کسی طبی حالت کی وجہ سے ہو، جیسے کہ ہارمونل مسئلہ، تو ڈاکٹر بنیادی وجہ کے علاج میں مدد کر سکتے ہیں۔

 بچوں میں موٹاپا ایک سنگین صحت کا مسئلہ ہے جو ذیابیطس، دل کی بیماری اور دمہ جیسی خطرناک بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے۔ تاہم، صحت مند کھانے، باقاعدگی سے جسمانی سرگرمی، اور خاندان اور ڈاکٹروں کے تعاون سے، اس سے بچا اور علاج کیا جا سکتا ہے۔ بچوں کے صحت مند مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے ابتدائی مداخلت کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔

 مزید معلومات اور آن لائن مشاورت کے لیے برائے مہربانی www.shifa4u.com  پرجائیں۔

 

Recommended Packages

Sara Shoukat Ali

MS in molecular biology & currently working in Queen Mary College as a lecturer