شعبہ طب کے ماہرین کے مطابق ہماری خوراک کا ہمارے دل اور نظام انہظام پر گہرا اثر پڑتا ہے جبکہ خوراک ہمارے دماغ کی صحت کو بھی بخوبی متاثر کرتی ہے۔ دماغ کو بھی جسم میں موجود باقی خلیوں کی طرح خوراک کی ضرورت ہوتی ہے جس کے نتیجے میں وہ اپنا کام سرانجام دے پاتا ہے۔ دماغ ہمارے جسم کے باقی تمام سسٹمز کو کنٹرول کر رہا ہوتا لہذا ہمیں خوراک کو محض اپنا جسم بنانے کیلئے ہی استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ ہمارے دماغ کی صحت بھی ہو بہو دل کی صحت کی طرح ہی اہم ہے۔ اور عضو کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ایک صحت مند خوراک بہت ضروری ہے۔
انفلیمیشن سے بچانے والی اشیائے خوردونوش جیسا کہ اینٹی آکسیڈینٹس وغیرہ ہمارے حافظے اور دماغ کو مضبوط بناتے ہیں۔ لیکن عمر کے ساتھ ساتھ جنم لینے والی سمجھ بوجھ کی صلاحیت میں کمی ایک نارمل عمل ہے جسے خوراک یا غذا سے نہیں روکا جا سکتا۔ تاہم تحقیق کے مطابق ایک متوازن اور بہترین غذا عمر سے پہلے جینیاتی اور دوسرے امراض کے مد میں ہونے والی یادداشت میں کمی کو روک دیتی ہے۔
وہ اشیائے خوردنی جو ہمارے دل کیلئے فائدہ مند ہیں ہمارے دماغ کیلئے بھی مفید ہیں۔ ان اشیاء میں اومیگا۔3 فیٹی ایسڈ اور وٹامن بی کمپلکس سے بھرپور غذا، اینٹی آکسیڈینٹ وغیرہ شامل ہیں۔ آئیے ان اشیاء کے بارے میں جانتے ہیں:
• سیلمون، مرکل، ٹونا اور سارڈائنز وہ مچھلیاں ہیں جن میں اومیگا۔3 فیٹی ایسڈ خاصی مقدار میں پایا جاتا ہے
• اومیگا۔3 کے کئی اہم کام ہیں مگر دماغ کے حوالے سے یہ خلیوں کے گرد جھلیاں بنانے میں مدد دیتا ہے جس سے نیورون اور ان کی امپلسز پیدا کرنے کی صلاحیت کو مضبوطی ملتی ہے
• سٹرابری، بلیوبیری، راسپبیری اور بلیک بیری میں اینٹی آکسیڈینٹس بھرپور مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ یہ کمپاونڈز انفلیمیشن کو روکنے کے ساتھ ساتھ پلاسٹیسٹی کو بھی بڑھاتے ہیں۔ پلاسٹیسٹی کا مطلب یہ ہے کہ ہمارا دماغ کتنی جلدی کسی نئی چیز کو اپنا حصہ بنا لیتا ہے۔ عمر رسیدہ افراد میں پلاسٹیسٹی کا عمل کافی دشوار ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے وہ لوگ نئی چیزیں سیکھ نہیں پاتے۔ اینٹی آکسیڈینٹ اس عمل کو تقویت بخش کر پلاسٹیسٹی کی میعاد کو بڑھا دیتے ہیں۔
• ان دونوں اشیاء میں اومیگا۔3 اور اینٹی آکسیڈینٹ موجود ہوتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں پاور ہاوس فوڈ کہا جاتا ہے۔ ان میں وٹامن ای بھی پائی جاتی ہے جو بذات خود اینٹی آکسیڈینٹ ہے۔ یہ عمر کے ساتھ ہمارے جسم پر پڑنے والی آکزیڈیٹو سٹریس، جس میں ہمارے جسم میں فری ریڈیکل بننے لگتے ہیں، کیلئے بھی مفید ہے۔ یہ سٹریس اور فری ریڈیکلز ہمارے جسم کیلئے مکمل طور پر نقصان دہ ہیں۔
• کافی اور چائے بھی اینٹی آکسیڈینٹس سے بھرپور اشیاء میں سے ہیں۔
ان اشیاء کو اپنی خوراک کا حصہ بنا کر دل اور دماغ دونوں کی صحت کا خیال رکھیں۔ یہ نہ صرف دیرپا اثرات مرتب کرے گا بلکہ عارضی طور پر بھی انتہائی اہم ثابت ہو گا۔