وٹامن ڈی کی کمی- ایک عالمی مسئلہ

وٹامن ڈی کی کمی- ایک عالمی مسئلہ

Read In English

وٹامن ڈی کی کمی سے مراد یہ ہے کہ ہمارے جسم میں ہماری ضروریات کے مطابق وٹامن ڈی موجود نہیں۔ یہ دنیا بھر میں پایا جانے والا ایک اہم مسئلہ ہے۔ دنیا بھر میں تقریبا 1 بلین سے زائد افراد وٹامن ڈی کی کمی کا شکار ہیں جبکہ ان میں سے آدھے لوگوں میں وٹامن ڈی کا اثر باقی نہیں رہتا۔ ان میں زیادہ تر افراد بوڑھے، موٹاپے کا شکار، نرسنگ ہوم کے رہائشی یا ہسپتال میں داخل مریض ہوتے ہیں۔ وٹامن ڈی ایک فیٹ میں حل پذیر وٹامن ہے اور یہ ہماری ہڈیوں کے میٹابولزم اور کیلسیم کے لیولز کو بھی کنٹرول کرتا ہے۔ اسے سن شائن وٹامن بھی کہا جاتا ہے کیونکہ اسے ایکٹو ہونے کیلئے سورج کی روشنی درکار ہوتی ہے۔ اس کی کمی بہت سے مسائل کا باعث بن سکتی ہے جس میں ہڈیوں کی کمزوری، فریکچرز، پٹھوں کی کمزوری اور دیگر مسائل شامل ہیں۔ 

وٹامن ڈی کی کمی کی کیا وجوہات ہیں؟ 

۔ خوراک میں وٹامن  ڈی کی کمی یا جسم میں وٹامن  ڈی کے ہضم ہونے کے مسائل: 

شارٹ باول سنڈروم، آئی بی ڈی، گیسٹرک بائی پاس، سسٹک فائبروسس، سیلیک ڈیزیز اور کرونک پینکریاٹک ان۔سفیشئنسی ایسی بیماریاں ہیں جن میں وٹامن ڈی کی کمی بہت جلدی واقع ہو جاتی ہے۔  جبکہ خوراک میں وٹامن ڈی کی کمی عموما بڑھاپے میں دیکھی جاتی ہے۔ 

۔ دھوپ تک محدود رسائی: 

انسانی جسم 50 سے 80 فیصد تک وٹامن ڈی سورج کی روشنی سے حاصل کرتا ہے جبکہ بقیہ ہماری خوراک سے آتا ہے۔ ذیادہ گہرے رنگ کے افراد اور بڑھاپے میں انسان دھوپ سے وٹامن ڈی کی زیادہ مقدار حاصل نہیں کر پاتا۔ 

۔ گردے اور جگر کے مسائل: 

وٹامن ڈی کے میٹابولزم میں گردے اور جگر کا بہت اہم کردار ہے لہذا ان کے کسی بھی مسئلے جیسا کہ سروسس میں وٹامن ڈی کی مقدار میں خاصی کمی آ جاتی ہے۔ 

۔ ادویات: 

بعض دوائیاں جیسا کہ ریفیمپین، فینوباربیٹال، ڈیکسامیتھاسون وغیرہ وٹامن ڈی کی توڑ پھوڑ کی وجہ سے وٹامن ڈی کی کمی کا باعث بنتی ہیں۔ 

۔ محل وقوع: 

ایکویٹر کے قریب واقع ممالک کے افراد میں بھی وٹامن ڈی کی کمی پائی جاتی ہے چونکہ ان علاقوں میں سورج بہت کم چمکتا ہے۔ 

۔ شیرخوار بچے: 

ماں کے دودھ میں وٹامن ڈی کی مقدار خاصی کم ہوتی ہے لہذا اس عمر میں بچے اس کی کمی کا بآسانی شکار ہو جاتے ہیں۔ 

۔ دیگر وجوہات: 

موٹاپا، سورج تک کم رسائی، سن بلاکس کا ذیادہ استعمال، وزن کم کروانے کیلئے سرجریز بھی اس وٹامن کی کمی کی وجہ بن سکتے ہیں۔ 

وٹامن ڈی کی کمی کی علامات: 

۔ تھکاوٹ: 

ایسے افراد جن میں میں وٹامن ڈی کی کمی پائی جاتی ہے وہ بہت جلد تھک جاتے ہیں 

۔ بیماریاں: 

وٹامن ڈی ہمارے مدافعتی نظام کو تقویت بخشتا ہے لہذا اس کی کمی کی صورت میں انسان بہت سی بیماریوں کا شکار ہو جاتا ہے۔ 

۔ ہڈیوں میں درد: 

وٹامن ڈی کیلسیم کی ابزارپشن کو بڑھا کر ہماری ہڈیوں کو مضبوطی فراہم کرتا ہے اور اس کی کمی سے ہڈیوں میں درد پیدا ہو جاتی ہے۔ 

۔ ڈپریشن: 

تحقیق سے وٹامن ڈی کی کمی اور ڈپریشن کے درمیان ایک تعلق دیکھا گیا ہے۔ 

۔ زخم بھرنے میں تاخیر: 

وٹامن ڈی کی کمی سے زخموں کی بہتری بھی تاخیر کا شکار ہو جاتی ہے۔ وٹامن ڈی سوزش، انفلیمیشن اور زخم بھرنے میں بہت کارگر ہوتا ہے۔ 

۔ پٹھوں میں درد: 

وٹامن ڈی کی کمی اور پٹھوں میں درد کے بھی کچھ شواہد موجود ہیں۔ 

 

وٹامن ڈی کی کمی سے کیا پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں؟ 

 ۔ ہائیپوفاسفاٹیمیا:

یہ الیکٹرولائٹ کی کمی سے پیدا ہونے والا ایک مسئلہ ہے جس میں ہڈیوں میں درد، بھوک نہ لگنا اور کمزوری جیسی علامات دیکھی جاتی ہیں۔ 

۔ہائپوکیلسیمیا: 

خون میں کیلسیم کی کمی سے دورے بھی پڑ سکتے ہیں اور مختلف جگہوں پہ اکڑاہٹ بھی پیدا ہو جاتی ہے۔ 

۔ رکٹس: 

بچوں میں لمبے عرصے تک وٹامن ڈی کی کمی سے ان ہڈیاں کمزور اور نرم ہو جاتی ہیں جس سے ٹانگیں ٹیڑھی،  قد چھوٹا رہ جانا، سونے میں دشواری، ہڈیوں میں درد جیسی علامات پیدا ہو جاتی ہیں۔ 

۔ اوسٹیومیلیشیا: 

وٹامن ڈی کی کمی کی وجہ سے کیلسیم اور فاسفیٹ کی کمی پیدا ہو جاتی ہے اور ہڈیاں اور جوڑ نرم پڑ جاتے ہیں۔ 

۔ دماغی امراض: 

الزائمرز، ڈیمنشیا، رعشہ اور انزائیٹی کے مریضوں میں وٹامن ڈی کی مقدار میں بہت کمی دیکھی گئی ہے۔ 

۔ دل کے امراض: 

وٹامن ڈی کی کمی والے افراد میں دل کے مسائل کی شرح 60 فیصد تک بڑھ جاتی ہے۔ 

مزید مسائل: 

وٹامن ڈی کی کمی سے دیگر مسائل بھی ہو سکتے ہیں جن میں اوسٹیوپینیا(ہڈیوں کا کھوکھلا پن)، اوسٹیوپوروسز(ہڈیوں کا بھربھرا پن)، ایلوپیشیا ایریاٹا(بالوں کا گرنا)، بلڈ پریشر، شوگر، آٹو امیون مسائل سمیت اور بہت سی شکایات شامل ہیں۔ 

وٹامن ڈی کی کمی کی تشخیص: 

علامات کی بنا پر ڈاکٹر خون میں وٹامن ڈی کی مقدار کا جائزہ لیتا ہے۔ عموما 25-OH(D) کی مقدار سے وٹامن ڈی کا اندازہ ہو جاتا ہے۔ عام طور پر 20 سے 50 نینوگرامز پر ملی لیٹر تک کی مقدار نارمل سمجھی جاتی ہے جبکہ 12 سے کم مقدار کمی کی نشاندہی کرتی ہے۔ 

وٹامن ڈی کی کمی کا علاج: 

روزانہ کی بنیاد پر متعین مقدار(آر۔ڈی۔اے) کا خوراک یا سپلیمنٹس سے حاصل کرنا وٹامن ڈی کی کمی سے بچاو کیلئے انتہائی اہم ہے۔ 

۔ خوراک میں مندرجہ ذیل اشیا میں وٹامن ڈی کی خاصی مقدار پائی جاتی ہے جن میں سیلمون مچھلی، ڈیری پروڈکٹس، سیریلز، کاڈ لیور آئل، انڈے کی زردی اور شیٹیک مشرومز شامل ہیں۔ 

۔ سردیوں میں دھوپ میں بیٹھنے سے پورے سال کی وٹامن ڈی کی کمی پوری کی جاسکتی ہے۔ 

۔ ڈاکٹرز ہمارے جسم کی ضروریات کے مطابق ہمیں وٹامن ڈی کی مقدار تجویز کر سکتا ہے۔ روزانہ کی مقدار حاصل کرنے کیلئے اورل ارگوکیلسیفرول اور کولیکیلسیفرول استعمال کیا جا سکتا ہے۔ 

کووڈ 19 اور وٹامن ڈی کی کمی: 

سردیوں میں سورج کی روشنی میں کمی کی وجہ سے وٹامن ڈی کی کمی ذیادہ دیکھنے کو ملتی ہے۔ چونکہ کووڈ 19 سے متاثرہ افراد کافی عرصہ علیحدگی اختیار کیے ہوئے رہتے رہے ہیں لہذا یہ لوگ وٹامن ڈی کی شدید کمی کا شکار ہو سکتے ہیں۔

Recommended Packages

Uzair Arshad

Uzair is a medical student of the penultimate year of MBBS in Allama Iqbal Medical College, Lahore. He is always interested in making things easy that are relatively difficult. Exploration is another catchy half and reading is a cup of tea.