ہیومن میٹاپنومو وائرس (HMPV) ایک سانس کی بیماری پیدا کرنے والا وائرس ہے جو اسی خاندان سے تعلق رکھتا ہے جس میں ریسپیریٹری سنسیشیئل وائرس (RSV) اور فلو وائرس شامل ہیں۔ یہ وائرس پہلی بار 2001 میں دریافت ہوا تھا، لیکن یہ ممکنہ طور پر انسانوں کو اس سے پہلے بھی متاثر کر رہا تھا۔ HMPV خاص طور پر بچوں، بوڑھوں اور کمزور مدافعتی نظام کے حامل افراد میں عام طور پر سانس کی بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔ اگرچہ زیادہ تر کیسز معمولی نوعیت کے ہوتے ہیں، لیکن بعض اوقات یہ شدید بیماری کا باعث بن سکتا ہے اور مریض کو ہسپتال میں داخل کرانے کی ضرورت پیش آ سکتی ہے۔
HMPV ☆ کیا ہے؟
HMPV وائرس Paramyxoviridae خاندان کا رکن ہے، جو بنیادی طور پر سانس کے نظام پر اثر انداز ہوتا ہے۔ یہ وائرس کھانسی، چھینک یا آلودہ سطحوں کے ذریعے ایک شخص سے دوسرے شخص میں منتقل ہوتا ہے۔ یہ عام طور پر موسم سرما کے آخر اور بہار کے آغاز میں زیادہ فعال ہوتا ہے، بالکل فلو (Influenza) اور RSV وائرس کی طرح ہے۔
HMPV☆ کی علامات؛
HMPV کی علامات عام طور پر دیگر سانس کی بیماریوں سے مشابہت رکھتی ہیں اور درج ذیل ہو سکتی ہیں:
▪︎ کھانسی
▪︎ ناک بند ہونا
▪︎ بخار
▪︎ گلے میں خراش
▪︎ گھرگھراہٹ (Wheezing)
▪︎ سانس لینے میں دشواری
▪︎ تھکن اور کمزوری
HMPV ☆ کتنا خطرناک ہوسکتا ہے؟
زیادہ تر صحت مند افراد میں یہ وائرس ہلکی یا درمیانی شدت کی بیماری کا باعث بنتا ہے جو ایک یا دو ہفتوں میں خود ہی ٹھیک ہو جاتی ہے۔ تاہم، کچھ افراد کے لیے یہ زیادہ خطرناک ہو سکتا ہے۔
☆ ممکنہ پیچیدگیاں
▪︎ نمونیا: یہ وائرس پھیپھڑوں میں انفیکشن پیدا کر کے سانس لینے میں دشواری پیدا کر سکتا ہے۔
▪︎ Bronchitis: پھیپھڑوں کے چھوٹے راستوں میں inflammation ہو جانا جو خاص طور پر بچوں کے لیے خطرناک ہو سکتی ہے۔
▪︎ سانس لینے میںدشواری: شدید صورتوں میں مریض کو سانس لینے میں دشواری ہو سکتی ہے، جس کے لیے اسپتال میں علاج کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
HMPV ☆ کاعلاج کیا ہے؟
HMPV کے لیے کوئی مخصوص Anti viral دوا دستیاب نہیں ہے۔ اس کا علاج علامات کو کم کرنے اور پیچیدگیوں سے بچاؤ پر مبنی ہوتا ہے، جیسے کہ:
▪︎ آرام اور زیادہ پانی پینا – مدافعتی نظام کو بیماری سے لڑنے میں مدد دیتا ہے۔
▪︎ بخار اور کھانسی کے لیے دوائیں – علامات کو کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔
▪︎ آکسیجن تھراپی یا Ventilator support– شدید کیسز میں ہسپتال میں داخلے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
HMPV ☆ سے بچاؤ کے طریقے
HMPV کے خلاف کوئی vaccine موجود نہیں ہے، اس لیے اس سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہے:
▪︎ ہاتھ دھونا – وائرس کے پھیلاؤ کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
▪︎ متاثرہ افراد سے دور رہنا – خاص طور پر بچوں اور کمزور افراد کو اس وائرس سے بچانا ضروری ہے۔
▪︎ سطحوں کو صاف کرنا – وائرس کئی گھنٹوں تک مختلف چیزوں پر زندہ رہ سکتا ہے۔
▪︎ ماسک پہننا – بھیڑ والی جگہوں میں وائرس کے پھیلاؤ کو کم کر سکتا ہے۔
HMPV ایک عام مگر ممکنہ طور پر خطرناک سانس کی بیماری پیدا کرنے والا وائرس ہے، جو خاص طور پر بچوں، بوڑھوں اور کمزور مدافعتی نظام والے افراد کو متاثر کر سکتا ہے۔ زیادہ تر افراد میں یہ وائرس ہلکی بیماری کا باعث بنتا ہے، لیکن شدید صورتوں میں pneumonia اور سانس لینے میں مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں۔ چونکہ اس کا کوئی مخصوص علاج یا vaccine موجود نہیں، اس لیے احتیاطی تدابیر اپنانا ضروری ہے۔ اگر علامات زیادہ بگڑ جائیں یا سانس لینے میں دشواری ہو، تو فوری طور پر طبی مدد حاصل کرنی چاہیے۔