ڈینگی بخار، مچھروں سے پھیلنے والی وائرل بیماری، دنیا کے کئی حصوں میں صحت کی ایک اہم تشویش ہے۔ کوئی مخصوص اینٹی وائرل علاج دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے، بیماری کی علامات کا انتظام کرنا بہت ضروری ہو جاتا ہے۔ اس مدت کے دوران غذا ایک اہم کردار ادا کرتی ہے، کیون کہ یہ مدافعتی نظام کو بڑھانے، بحالی میں مدد اور پیچیدگیوں کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔ اس مضمون میں، ہم دریافت کریں گے کہ ڈینگی بخار سے نمٹنے کے لیے کیا کھانا چاہیے اور کن چیزوں سے پرہیز کرنا چاہیے۔
● کس طرح کی خوراک کھائیں۔
Hydration is key ☆:
▪︎ پانی: ڈینگی بخار کے دوران پانی کی کمی کو روکنے کے لیے Hydrate رہنا ضروری ہے۔ مناسب سیال توازن برقرار رکھنے کے لیے دن بھر کافی مقدار میں پانی پائیں۔
☆ تازہ پھل:
▪︎ Citrus fruit: نارنگی، لیموں اور چکوترے وٹامن C سے بھرپور ہوتے ہیں، جو مدافعتی نظام کو بڑھانے میں مدد دیتے ہیں۔
▪︎ Papaya: اس میں Papain، ایک enzyme ہوتا ہے جو ہاضمے میں مدد کرتا ہے اور platelets کی کم تعداد میں مدد کرتا ہے، جو ڈینگی کے مریضوں میں ایک عام مسئلہ ہے۔
☆ ناریل پانی:
▪︎ ناریل کا پانی نہ صرف hydration کا ایک بڑا ذریعہ ہے بلکہ یہ potassium اور magnesium جیسے ضروری Electrolytes بھی فراہم کرتا ہے جو کہ پٹھوں کے درد اور کمزوری کو دور کرتا ہے۔
☆ شوربے پر مبنی سوپ:
▪︎ سوپ، جیسے چکن یا سبزیوں کے شوربے، آسانی سے ہضم ہوتے ہیں اور ضروری غذائی اجزاء اور fluid فراہم کرتے ہیں۔
☆ دلیا اور چاول:
▪︎ یہ نرم، آسانی سے ہضم ہونے والی غذائیں نظام ہضم پر ضرورت سے زیادہ دباؤ ڈالے بغیر توانائی فراہم کرنے میں مدد کر سکتی ہیں۔
☆ گہرے پتوں والی سبزیاں:
▪︎ پالک اور دیگر گہرے پتوں والی سبزیاں وٹامنز اور معدنیات سے بھرپور ہوتی ہیں جو مدافعتی نظام کو سہارا دیتی ہیں۔
● پرہیز کرنے والی غذائیں:
☆ تلی ہوئی اور مسالہ دار غذائیں:
▪︎ مصالحے اور تلی ہوئی غذائیں نظام انہضام کو پریشان کر سکتی ہیں، جس سے تکلیف اور علامات بڑھ جاتی ہیں۔ ایسے پکوانوں سے پرہیز کریں جن میں تیل اور مصالحہ زیادہ ہو۔
☆ کیفین اور Alcohol
▪︎ کیفین اور Alcohol دونوں ہی جسم کو پانی کی کمی کر سکتے ہیں، اس لیے بہتر ہے کہ کافی، چائے اور alcohol والے مشروبات سے پرہیز کریں۔
☆ میٹھے کھانے اور مشروبات:
▪︎ میٹھے کھانے اور مشروبات مدافعتی نظام کو کمزور کر سکتے ہیں اور سوزش کو فروغ دے سکتے ہیں۔ وہ بلڈ شوگر میں اضافے کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔
☆ بھاری اور چکنائی والا گوشت:
▪︎ مٹن یا بیف گوشت کو ہضم کرنا مشکل ہو سکتا ہے، جس سے نظام انہضام پر دباؤ پڑتا ہے۔ دبلی پتلی پروٹین کے ذرائع جیسے چکن یا مچھلی کا انتخاب کریں۔
☆ دودھ کی بنی ہوئی اشیا:
▪︎ دودھ کی مصنوعات، خاص طور پر مکمل چکنائی والی چیزوں، کو ہضم کرنا مشکل ہو سکتا ہے اور ہضم کی تکلیف کو بڑھا سکتا ہے۔
☆ نمکین کھانے:
▪︎ زیادہ سوڈیم والے کھانے جیسے چپس fluids کو برقرار رکھنے اور بلڈ پریشر میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں، جو ڈینگی کے دوران مناسب نہیں ہے۔
ڈینگی بخار پر قابو پانے کے لیے مناسب غذائیت ایک اہم پہلو ہے۔ صحیح خوراک کا استعمال علامات کو کم کرنے، مدافعتی نظام کو سہارا دینے اور بحالی کے عمل میں مدد فراہم کر سکتا ہے۔
Hydrateرہنے اور آسانی سے ہضم ہونے والے، غذائیت سے بھرپور اختیارات کا انتخاب کرنے سے، ڈینگی میں مبتلا افراد ہموار اور تیزی سے صحت یاب ہونے کے اپنے امکانات کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ ایسی کھانوں سے پرہیز کرنا جو علامات کو بڑھا سکتے ہیں یا تکلیف کا باعث بن سکتے ہیں اس وائرل بیماری کے انتظام میں بھی اتنا ہی اہم ہے۔
ڈینگی بخار کے دوران ذاتی غذا کے مشورے کے لیے ہمیشہ صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور سے مشورہ کریں۔
مزید معلومات اور آن لائن مشاورت کے لیے برائے مہربانی www.shifa4u.com پرجائیں۔