محققین کا کہنا ہے کہ فی الوقت موٹاپے کا شکار افراد کرونا وائرس سے ذیادہ متاثر ہو سکتے ہیں۔ شفا فار یو اس بات کی تاقید کرتا ہے کہ گورنمنٹ لی جانب سے بتائی گئی احتیاطی تدابیر پر مکمل عمل کیا جائے بالخصوص اگر آپ یا آپ کی فیملی کے افراد موٹاپے کا شکار ہیں۔ اگر آپ کا وزن ضرورت سے ذیادہ ہے تو آپکو فوری طور پر اپنی خوراک میں تبدیلی کے ساتھ ساتھ ورزش شروع کر دینی چاہیے تا کہ اس بیماری کے سنگین نتائج سے بچا جا سکے۔ وزن کم کرنے میں مدد کیلئے شفا فار ہو گھر بیٹھے ڈاکٹر سے مشاورت کی سہولت بھی مہیا کر رہا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کی جانب سے کی گئی ایک تحقیق کے مطابق موٹے افراد جن کا بی۔ایم۔آئی 30 سے ذیادہ ہے دوسرے لوگوں کی نسبت ذیادہ کرونا وائرس کی وجہ سے موت کا شکار ہو رہے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت نے مزید بتایا کہ کسی انسان کے لئے بہترین بی۔ایم۔آئی 25 سے کم ہے اور ایسا شخص اس بیماری کے حوالے سے نسبتا محفوظ ہے لہذا 25 سے 30 کے درمیان آنے والے افراد بھی بیماری کی شدید نوعیت کا شکار ہو سکتے ہیں۔ اس سٹڈی میں دیکھا گیا کہ 30 سے ذیادہ بی۔ایم۔آئی والے افراد میں موت کا خدشہ 33 فیصد ذیادہ ہے۔
آئیے اس کے پیچھے وجہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں:
کوئی بھی ضرورت سے ذیادہ موٹا شخص جسمانی سرگرمیوں میں نسبتا حصہ نہیں لے پاتا جس لے باعث ان کے جسم میں خون کی گردش متاثر ہوتی ہے اور ان کے پھیپھڑے خون کے ذریعے پورے جسم تک آکسیجن نہیں پہنچا پاتے جس کے باعث بہت سارے آرگن سسٹمز متاثر ہو سکتے ہیں۔ وزن کی ذیادتی سے پیدا ہونے والی جسمانی و ذہنی کمزوری درحقیقت اس شرح اموات میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔
ویسے تو وزن میں کمی لانا بہترین حکمت عملی ہے مگر فی الوقت ایسے تمام امور میں حصہ لیا جائے جس سے چستی پیدا ہو اور ہمارے پھیپھڑوں کی طاقت میں بھی اضافہ ہو سکے۔ ایسے امور میں ورزش کرنا اور اسی کھیلوں میں حصہ لینا شامل ہے جن میں سماجی فاصلہ اختیار کیا جا سکے جیسا کہ بیڈمنٹن وغیرہ۔ علاوہ ازیں تیز رفتار سے چلنا، سائیکل چلانا، جوگنگ اور برپیز وغیرہ بھی انتہائی اچھی ورزش مہیا کر سکتی ہیں۔ ان حالات میں جم جانا خطرے سے بھرپور ہے لہذا گھروں میں رہ کر اوپر درج معلومات پر عمل کرنا ذیادہ فائدہ مند ہے۔ ورزش کے دوران آنے والا پسینہ ہوا میں شامل ہو کر اس بیماری کے انتقال کا سبب بن سکتا ہے جو کہ جم کے بند ماحول کے ساتھ مل کر وائرس کے لیے مزید آسانی پیدا کر دیتا ہے۔
ورزش کے ساتھ ساتھ متوازن غذا بھی موٹاپے میں کمی لا سکتی ہے۔ موٹاپا اس بیماری میں نقصان کے علاوہ اور بھی کئی بیماریوں کی جذ ہے جن میں بلڈ پریشر، شوگر اور دیگر دل کے مسائل سر فہرست ہیں۔
حالیہ معلومات کے مطابق کرونا وائرس ویکسین آنے تک تو موجود رہے گا جیسا کہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے بھی یہی کہا گیا ہے۔ شفا فار یو سب لوگوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور اس بیماری سے حتی الامکان بچنے کی بھرپور تلقین کرتا ہے۔ ان میں اپنے آپ کو تندرست و توانا رکھنا، اپنا وزن کنٹرول کرنا اور اپنا ٹیسٹ کروانا بھی شامل ہے۔ شفا فار یو کے پاس ایسے ٹیسٹس کی بھی سہولت موجود ہے جو کہ اس بیماری کی موجودگی اور نوعیت کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔ کسی بھی قسم کے طبی مسئلے کی صورت میں شفا فار یو کی آن لائن سہولیات کا ضرور فائدہ اٹھائیں تا کہ اس بیماری کو شکست دی جا سکے۔